دہلی میں پانی بحران شدید، بی جے پی الزامات کی آڑ میں اپنی ناکامی چھپا رہی ہے: دیویندر یادو
دہلی میں پانی کی شدید قلت پر کانگریس لیڈر دیویندر یادو کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت سابقہ حکومت پر الزام لگا کر اصل مسئلے سے توجہ ہٹا رہی ہے، جب کہ پانی کی ترسیل ناکام ہے

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی میں جاری شدید پانی کے بحران پر بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ شدید گرمی میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، جبکہ بی جے پی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے سابقہ حکومتوں پر الزام تراشی کر رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی بڑھتی آبادی کو روزانہ تقریباً 1290 ایم جی ڈی پانی کی ضرورت ہے لیکن دہلی جل بورڈ صرف 990 ایم جی ڈی پانی ٹریٹ کر پاتا ہے۔ اس میں سے بھی 52 فیصد پانی یا تو چوری ہو جاتا ہے یا ضائع کر دیا جاتا ہے۔ دہلی کانگریس کی آر ٹی آئی درخواست کے مطابق، عوام کو آلودہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جس کا بی جے پی حکومت نے خود بھی اعتراف کیا ہے۔ صرف رواں سال 30 اپریل تک 811 شکایات گندے پانی کی اور 1835 شکایات پانی نہ ملنے کی موصول ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ جل بورڈ 604 ایم جِی ڈی سیوریج ٹریٹڈ واٹر میں سے صرف 94 ایم جِی ڈی استعمال کر پاتا ہے، باقی پانی نالوں میں بہا دیا جاتا ہے جو بالآخر یمنا میں جا ملتا ہے۔ اس میں سے 81 ایم جی ڈی پانی ہارٹیکلچر اور 10 ایم جی ڈی پاور پلانٹ کولنگ میں استعمال ہوتا ہے۔ دہلی 90 فیصد پانی کی ضروریات دوسری ریاستوں سے پوری کرتی ہے لیکن بی جے پی حکومت اس انحصار کو کم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کی آبی وسائل کی وزیر ریکھا گپتا محض اعلانات کر رہی ہیں، جبکہ موجودہ 37 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس میں سے 25 مطلوبہ معیار پر پورے نہیں اترتے۔ نہ ہی حکومت کے پاس پانی کی چوری اور ضیاع روکنے کا کوئی مؤثر نظام موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں فی کس پانی کی فراہمی میں شدید عدم توازن ہے۔ کہیں 53 لیٹر اور کہیں 200 لیٹر فی کس پانی دیا جا رہا ہے۔ کم آبادی والے علاقوں کو زیادہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ زیادہ آبادی والی اسمبلی حلقے پانی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو سابقہ حکومتوں پر الزام لگانے کے بجائے دہلی والوں کو مناسب پانی فراہمی کے لیے پائیدار منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ اگر فوری اقدام نہ کیے گئے تو دہلی کا پانی بحران سنگین تر ہو جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔