دہلی آبکاری گھوٹالہ: بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کی ضمانت پر عدالت میں سماعت مکمل، 8 اپریل کو آئے گا فیصلہ

کویتا کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ان کے 16 سالہ بچے کا امتحان اپریل میں شروع ہونے والا ہے، بچے کو امتحان کے وقت ماں کی حمایت کی ضرورت ہے اور اس کمی کو بھائی یا والد پوری نہیں کر سکتے۔

<div class="paragraphs"><p>کے کویتا / آئی اے این ایس</p></div>

کے کویتا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی آبکاری گھوٹالہ معاملہ میں عآپ لیڈر سنجے سنگھ کو ضمانت مل چکی ہے، اور اب بی آر ایس لیڈر کے. کویتا بھی کچھ ایسی ہی امید لگا رہی ہیں۔ ان کی عبوری ضمانت کی عرضی پر دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ میں آج سماعت مکم ہو گئی۔ عدالت نے اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور آئندہ پیر یعنی 8 اپریل کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ کے. کویتا کی مستقل ضمانت کے لیے عرضی بھی عدالت میں داخل کی گئی ہے جس پر سماعت 20 اپریل کو شروع ہوگی۔

بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے آج کہا کہ عدالت میں صرف عبوری ضمانت کے لیے بحث ہوئی ہے۔ انھوں نے جانکاری دی کہ کویتا کے بچے کا امتحان اپریل ماہ میں شروع ہونے والے ہیں۔ 16 سالہ اس بچے کو امتحان کے وقت ماں کی حمایت کی ضرورت ہے۔ ایسے وقت میں ماں کی کمی نہ تو بھائی پوری کر سکتا ہے، نہ ہی والد۔ اس لیے کویتا کو ضمانت دی جانی چاہیے۔


آج ہوئی سماعت کے دوران ای ڈی کی جانب سے پیش وکیل نے کویتا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کی۔ جانچ ایجنسی نے کہا کہ ملزم کویتا نے کچھ گواہوں کو اپنا بیان بدلنے کے لیے کہا تھا، وہ کچھ لوگوں پر دباؤ بنانے میں کامیاب بھی ہو گئی ہیں۔ ساتھ ہی ای ڈی کا کہنا ہے کہ جن لوگوں پر دباؤ بنایا جا رہا تھا ان میں سے ایک شخص ہمارے پاس آیا اور اس نے ہمیں یہ سب بتایا، گواہ نے ثبوت تباہ کرنے کی بھی بات کہی۔

واضح رہے کہ دہلی کی آبکاری پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے معاملے میں ای ڈی نے بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کو 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ کویتا لگاتار اپنے اوپر لگائے جا رہے الزامات کی تردید کر رہی ہیں اور ای ڈی کے ذریعہ ہوئی گرفتاری کو سیاست سے متاثر قرار دے رہی ہیں۔ عآپ کے کئی سرکردہ لیڈران کو بھی اس آبکاری پالیسی معاملے میں ای ڈی نے گرفتار کیا ہے جس میں سب سے بڑا نام وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا ہے۔ وہ فی الحال تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔