دہلی: نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے سی بی آئی پر دفتر میں چھاپہ ماری کا لگایا الزام، سی بی آئی نے کیا انکار!

منیش سسودیا نے کہا ہے کہ ’’سی بی آئی نے میرے گھر پر چھاپہ ماری کی، دفتر میں چھاپہ ماری کی، لاکر تلاشے، میرے گاؤں تک میں چھان بین کرا لی، سی بی آئی کو میرے خلاف نہ کچھ ملا ہے نہ ملے گا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی سکریٹریٹ میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے دفتر میں سی بی آئی کی آج چھاپہ ماری ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جب سی بی آئی ٹیم چھاپہ ماری کے لیے منیش سسودیا کے سکریٹریٹ واقع دفتر پر پہنچی تو نائب وزیر اعلیٰ وہاں موجود نہیں تھے۔ اس چھاپہ ماری کی خبر جب سسودیا کو ملی تو سوشل میڈیا کے ذریعہ انھوں نے سبھی کو یہ جانکاری دی۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ’’آج پھر سی بی آئی میرے دفتر پہنچی ہے۔ ان کا استقبال ہے۔ انھوں نے میرے گھر پر چھاپہ ماری کی، دفتر میں چھاپہ ماری کی، لاکر تلاشے، میرے گاؤں تک میں چھان بین کرا لی۔ سی بی آئی کو میرے خلاف نہ کچھ ملا ہے نہ ملے گا، کیونکہ میں نے کچھ غلط کیا ہی نہیں ہے۔ ایمانداری سے دہلی کے بچوں کی تعلیم کے لیے کام کیا ہے۔‘‘

حالانکہ ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق سی بی آئی ذرائع نے نائب وزیر اعلیٰ سسودیا کے الزامات کو سرے سے خارج کر دیا ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سسودیا کے احاطوں میں کوئی چھاپہ ماری نہیں کی گئی ہے۔ دستاویز جمع کرنے کے لیے دفعہ 91 سی آر پی سی نوٹس جاری کیا گیا تھا، ٹیم انہی دستاویزات کو لینے کے لیے سسودیا کے دفتر گئی تھی۔ سی بی آئی کی طرف سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ٹیم ضروری دستاویزات جمع کرنے کے لیے سسودیا کے دفتر گئی تھی۔ سی آر پی سی کی دفعہ 91 کے تحت تحقیقاتی افسر کے پاس اختیار ہے کہ وہ شخص کو جانچ سے متعلق دستاویز پیش کرنے کے لیے کہہ سکتی ہے۔ اس دفعہ کے تحت شخص کے ذاتی طور پر موجود ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔


واضح رہے کہ سسودیا کی ملکیتوں پر چھاپہ ماری کے تقریباً پانچ ماہ بعد سی بی آئی نائب وزیر اعلیٰ کے دفتر میں پہنچی ہے۔ اس سے قبل جب سی بی آئی نے چھاپہ ماری کی تھی تو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ انھوں نے اور ان کے گھر والوں نے پورا تعاون کیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مرکز کے ذریعہ سی بی آئی کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ منیش سسودیا کو سی بی آئی کی ایف آئی آر یا دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں ایف آئی آر میں 15 ملزمین میں ملزم نمبر 1 کی شکل میں نامزد کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دہلی آبکاری پالیسی میں بدعنوانی کے مرکزی حکومت کے الزامات کو لے کر سی بی آئی نے منیش سسودیا کی رہائش سمیت 20 سے زائد مقامات پر تلاشی لی تھی۔ چھاپہ ماری کی خبر سامنے آنے کے بعد منیش سسودیا نے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’’سی بی آئی میری رہائش پر ہے۔ میں جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون کروں گا، انھیں میرے خلاف کچھ نہیں ملے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔