دہلی اسمبلی انتخاب: کون ہے وہ ایک سیٹ جہاں کانگریس امیدوار کو حاصل ہوا دوسرا مقام؟

دہلی انتخاب کے نتائج عآپ کے لیے مایوس کن ہیں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کانگریس سے اب بھی یہ بہت آگے ہے۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ 70 اسمبلی نشستوں میں سے 69 پر وہ پہلے یا دوسرے مقام پر رہی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

دہلی اسمبلی کا انتخاب بی جے پی، عآپ اور کانگریس تینوں ہی پارٹیوں نے پورے زور و شور سے لڑا۔ آج جب نتیجہ سامنے آیا تو بی جے پی کے لیے خوشیاں تھیں اور عآپ و کانگریس کے لیے مایوسی۔ بی جے پی نے جہاں 48 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، وہیں عآپ کو 22 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ کانگریس اور دیگر چھوٹی موٹی پارٹیاں خالی ہاتھ رہیں۔ دہلی انتخاب کے نتائج عآپ کے لیے مایوس کن ضرور ہیں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کانگریس سے اب بھی یہ پارٹی بہت آگے ہے۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ 70 اسمبلی نشستوں میں سے 69 پر وہ پہلے یا دوسرے مقام پر رہی۔ ایک سیٹ ایسی ہے جہاں کانگریس امیدوار نے دوسرا مقام حاصل کیا۔ وہ سیٹ ہے ’کستوربا نگر‘۔

اس انتخاب میں کانگریس امیدواروں نے بیشتر سیٹوں پر تیسرا مقام حاصل کیا، اور چند ایک سیٹیں ایسی بھی رہیں جہاں چوتھا مقام ملا۔ کستوربا نگر سیٹ سے کانگریس امیدوار ابھشیک دَت کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے بی جے پی اور عآپ کے درمیان ہوئی لڑائی میں خود کو ایک خاص مقام پر پہنچایا۔ اس سیٹ سے بی جے پی امیدوار نیرج بسویا (38067 ووٹ) نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ابھشیک دَت نے 27019 ووٹ حاصل کیے، یعنی انھیں 11048 ووٹوں سے شکست ملی۔ اس سیٹ پر عآپ امیدوار رمیش پہلوان کو 18617 ووٹ ملے۔


آج صبح جب ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی تو دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کافی دیر تک بادلی اسمبلی حلقہ میں آگے رہے۔ امید کی جا رہی تھی کہ کانگریس اس سیٹ پر کامیابی حاصل کرے گی، لیکن پھر دیویندر یادو دھیرے دھیرے دوسرے مقام پر کھسکے اور پھر تیسرے مقام پر پہنچ گئے۔ اس سیٹ سے بی جے پی امیدوار آہر دیپک چودھری نے فتح حاصل کی ہے، جنھیں 61192 ووٹ ملے۔ عآپ امیدوار اجیش یادو کو 46029 ووٹ اور دیویندر یادو کو 41071 ووٹ حاصل ہوئے۔ کانگریس کے لیے اس انتخاب میں ایک اچھی خبر یہ ہے کہ گزشتہ مرتبہ (تقریباً 4.5 فیصد) کے مقابلے تقریباً 2 فیصد ووٹ زیادہ ملے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔