دہلی فسادات: دہلی اسمبلی کی کمیٹی نے فیس بک کو پھٹکارا، تنبیہ کے ساتھ دوبارہ طلبی

راگھو چڈھا نے کہا کہ فیس بک انڈیا کے اعلیٰ عہدیدار کا حاضر نہ ہونا دہلی اسمبلی کی توہین ہے۔ یہ دہلی کے دو کروڑ عوام کی توہین ہے۔ فیس بک کے وکلاء اور مشیروں نے انہیں بہت غلط مشورے دیئے ہیں۔

فیس بک
فیس بک
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی فسادات میں فیس بک کے کردار کو لے کر اس کی طرف سے دیئے گئے جواب سے دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آنگی کمیٹی ناراض ہے اور اس نے سوشل میڈیا ویب سائٹ کو تنبیہ جاری کرتے ہوئے اس کے اعلی عہدیدار کو حاضر ہونے کا ایک اور موقع دیا ہے۔

کمیٹی نے کہا کہ فیس بک انڈیا کے اعلیٰ عہدیدار اگر اس بار حاضر نہ ہوئے تو ان پر کارروائی کی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے قدرتی انصاف کے اصول کے تحت فیس بک کو دوبارہ موقع دیتے ہوئے اسے اپنا موقف پیش کرنے کو کہا ہے۔ واضح رہے کہ فیس بک کے عہدیداروں کو سمن جاری کرتے ہوئے دہلی اسمبلی کی امن اور ہم آہنگی کمیٹی نے حاضر ہونے کا حکم دیا تھا، تاہم، وہ منگل کے روز کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔


امن اور ہم آہنگی کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا نے کہا کہ فیس بک انڈیا کے اعلیٰ عہدیدار کا حاضر نہ ہونا دہلی اسمبلی کی توہین ہے۔ یہ دہلی کے دو کروڑ عوام کی توہین ہے۔ فیس بک کے وکلاء اور مشیروں نے انہیں بہت غلط مشورے دیئے ہیں۔ پارلیمنٹ اور اسمبلی میں اسی مسئلے اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے، لیکن یہاں یہ معاملہ مختلف ہے۔ دہلی اسمبلی کی کمیٹی اور پارلیمنٹ کمیٹی مختلف امور پر تبادلہ خیال کر رہی ہیں۔

چڈھا نے کہا کہ دہلی قانون ساز اسمبلی دہلی فسادات میں فیس بک کے کردار پر تبادلہ خیال کر رہی ہے۔ یہ کہنا کہ پارلیمنٹ کی کمیٹی اس پر غور کر رہی ہے اور ہم نے وہاں جواب دے دیا ہے، یہ غلط ہے۔ اس پر اگر دہلی اسمبلی کی کمیٹی اگر چاہے تو وارنٹ جاری کرا سکتی ہے۔


راگھو چڈھا نے کہا کہ ’’فیس بک دہلی اسمبلی کی کمیٹی سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے اور کچھ چھپا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ فیس بک پر دہلی فسادات کے بارے میں الزامات غالباً صحیح ہیں، چور کی داڑھی میں تنکا! انتباہ کے ساتھ فیس بک انڈیا کے ایم ڈی اور وائس پریذیڈنٹ اجیت موہن کو حاضر ہونے کا آخری موقع دے رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Sep 2020, 5:11 PM