دہلی: فرضی فارماسسٹوں کا پردہ فاش ہونے کے بعد اے سی بی کی کارروائی تیز، ملزمان کی گرفتاری کی تیاری

دہلی فارمیسی کاؤنسل  میں 4928 فارمسسٹ رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 70 فیصد فارماسسٹ کے فرضی ہونے کا امکان ہے۔ اے سی بی آج اس معاملے میں گرفتار ملزمان کی ریمانڈ مانگے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر، ’انسٹاگرام‘</p></div>

تصویر، ’انسٹاگرام‘

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: فرضی فارماسسٹ بنانے والے گروہ کا پردہ فاش ہونے کے بعد اے سی بی (بدعنوانی مخالف شاخ) کی ایک ٹیم نے دہلی فارمیسی کاؤنسل میں معاہدے پر تعینات کلرک مکیش کمار شرما سے پوچھ تاچھ کی بنیاد پر فارماسسٹوں کے دستاویز کی جانچ تیز کر دی ہے تاکہ کاؤنسل میں رجسٹرڈ فرضی فارماسسٹوں کی شناخت کی جا سکے۔

ذرائع کے مطابق مکیش 20 سال سے کاؤنسل میں تعینات ہے۔ اے سی بی نے دعویٰ کیا ہے اسے اس فرضی واڑے کا پورا علم تھا۔ اس لیے خاص کڑی مانتے ہوئے گرفتاری کے دوران ہی مکیش سے تفصیلی پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔ اب دستاویز کی جانچ کی جا رہی ہے۔ جیسے جیسے فرضی فارماسسٹوں کی پہچان ہوگی، انہیں گرفتار کیا جائے گا۔


دہلی فارمیسی کاؤنسل  میں 4928 فارمسسٹ رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے تقریباً 70 فیصد فرضی فارماسسٹ ہونے کا امکان ہے۔ اے سی بی کے جوائنٹ کمشنر مدھر ورما نے بتایا کہ زیادہ تر فرضی فارماسسٹوں نے اپنی اپنی دوا کی دکان کھول رکھی ہے۔ اے سی بی کے مطابق جانچ میں جو بھی فارماسسٹ فرضی پائے جائیں گے، ان کی فہرست تیار کرکے فوری طور پر ڈرگس کنٹرول ڈپارٹمنٹ و فارمیسی کاؤنسل کو خط لکھ کر ان کے لائسنس اور رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

اس سلسلے میں جانچ میں تیزی لانے کے لیے ہفتہ کو فارمیسی کاؤنسل کے سابق رجسٹرار کلدیپ سنگھ، کاؤنسل میں معاہدے پر تعینات کلرک مکیش کمار شرما اور فرضی دستاویز بنانے والے سنجے کی عدالت سے اے سی بی ریمانڈ مانگے گی۔


بتایا جاتا ہے کہ مکیش کمار کو کاؤنسل کے بارے میں سبھی جانکاری ہے۔ اس کی اتر پردیش اور پنجاب کے کالجوں سے ملی بھگت ہے، جس سے وہ ان کالجوں سے امیدواروں کو فارماسسٹ میں ڈپلوما کا فرضی دستاویز بنوا دیتا تھا اور دہلی فارمایسی کاؤنسل سے ان کالجوں کو تصدیق کے لیے بھیجے گئے ای میل پر وہاں کے کلرکوں کو کمیشن دے کر فرضی طریقے سے دستاویز کی تصدیق بھی کروا دیتا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔