کیرالہ میں ’ماک ڈرل‘ کے دوران ایک شخص کی موت کے بعد ہنگامہ، ریاستی حکومت نے جانچ کا حکم کیا صادر

کیرالہ وزیر اعلیٰ دفتر کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پینارائی وجین نے اس سلسلے میں چیف سکریٹری وی پی جائے کو ہدایت دی ہے کہ جلد از جلد اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے۔

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کیرالہ کے پتھنم تھٹا واقع ایک ندی میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کی سیلاب سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لینے کے مقصد سے ’ماک ڈرل‘ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس ماک ڈرل کے دوران ایک شخص کی موت واقع ہو گئی ہے جس کو لے کر ریاست میں اپوزیشن پارٹیوں اور سماجی کارکنان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس معاملے میں ہنگامہ بڑھتا جا رہا ہے اور کیرالہ حکومت نے 30 دسمبر کو محکمہ جاتی جانچ کا حکم بھی صادر کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں ماک ڈرل میں حصہ لینے کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ دفتر کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پینارائی وجین نے اس سلسلے میں چیف سکریٹری وی پی جائے کو ہدایت دی ہے کہ جلد از جلد اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پتھنم تھٹا کی ضلع مجسٹریٹ دِویا ایس ایر نے واقعہ کے سلسلے میں ایک ابتدائی جانچ رپورٹ سونپ بھی دی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے جمعرات کو ماک ڈرل کا انعقاد ہوا تھا۔ اس دوران 34 سالہ بنو سومن نامی شخص جھوئی پور کے پاس منی مالا ندی میں ڈوبتا ہوا نظر آیا تھا۔ وہ ڈرل میں سماجی کارکن کے طور پر کام کرتا تھا۔ بنو سومن کو کسی طرح باہر نکال کر افسران نے ترولّا واقع ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔

اس موت کی اطلاع ملنے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے علاوہ کئی این جی اوز نے بھی حکومت کی تنقید کی ہے۔ کیرالہ ریاستی حقوق انسانی کمیشن نے اس واقعہ کے سلسلے میں معاملہ درج کیا ہے اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ضلع مجسٹریٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ کمیشن نے ایک حقوق انسانی کارکن کی شکایت کی بنیاد پر یہ معاملہ درج کیا ہے۔ شکایت دہندہ کا الزام ہے کہ اگر بچاؤ اہلکار وقت پر پہنچ جاتے تو بنو سومن کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */