گھر کا سامان باہر پھینکے جانے سے دلت لیڈر اُدت راج ناراض، مودی حکومت پر لگایا عدالت کی بے حرمتی کا الزام

کانگریس نے اُدت راج کے گھر کا سامان باہر کیے جانے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈاکٹر اُدت راج دلتوں کے لیے آواز اٹھاتے آئے ہیں۔ ایسے میں مودی حکومت کی یہ حرکت دلت مخالف ذہنیت کا ثبوت ہے۔‘‘

ادت راج، تصویر ٹوئٹر
i
user

قومی آواز بیورو

سابق رکن پارلیمنٹ اور دلت لیڈر اُدت راج نے مودی حکومت پر اپنے گھر کا سامان گھر سے باہر پھنکوانے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جس سرکاری رہائش میں رہتے ہیں، اسے جلد ہی خالی کرنے والے ہیں، لیکن اچانک سرکاری افسران پہنچے اور سامان گھر سے نکال کر سڑک پر پھینکنا شروع کر دیا۔ اُدت راج کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’یہ گھر میری بیوی کے نام پر ہے۔ ہم نے اس گھر کے لیے اسٹے کا مطالبہ کیا تھا، جس کی سماعت 28 اکتوبر کو ہونی ہے۔ لیکن 5 دن قبل ہی قصداً میرے گھر کا سامان پھینک دیا گیا۔‘‘

سرکاری افسران کے ذریعہ گھر سے سامان نکال کر پھینکے جانے کو اُدت راج نے دلت منافرت پر مبنی رویہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ مودی حکومت کی زیادتی ہے، عدالت کی بے حرمتی ہے۔ جب ہم لوگوں کے ساتھ ایسا کیا جا سکتا ہے، تو ملک کے عام غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات کے ساتھ کتنی ناانصافی ہو رہی ہوگی۔‘‘


دلت لیڈر اُدت راج کی اس ویڈیو کو کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کیا ہے۔ پارٹی نے اُدت راج کے گھر کا سامان باہر نکالے جانے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈاکٹر اُدت راج دلتوں کے لیے آواز اٹھاتے آئے ہیں، ان کے لیے انصاف کی لڑائی لڑتے رہے ہیں۔ ایسے میں مودی حکومت کی یہ حرکت ان کی دلت مخالف ذہنیت کا ثبوت ہے، جو دلتوں کی آواز کو روندنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑنا چاہتی۔ شرمناک‘‘

ڈاکٹر اُدت راج نے بھی اس معاملے میں اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کچھ ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سامان گھر سے نکال کر باہر کیا جا رہا ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’آج میرے گھر، جو میری بیوی سیما راج کے نام الاٹ ہے، سی-1/38، پنڈارا پارک، نئی دہلی کو ایک مہینے کا اضافی وقت دینے کے لیے عدالت کے ذریعہ سے وقت طلب کیا گیا ہے۔ 28 اکتوبر کو اس کی سماعت ہونی ہے۔ کورٹ کے نوٹس کے باوجود بی جے پی لیڈران کے اشارے پر آج زبردستی سامان روڈ پر پھینکا جا رہا ہے۔‘‘ ایک دیگر سوشل میڈیا پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’میں نے اے ڈی جی پورن کمار کے سامنے معاملہ کو اٹھایا اور منوہر لال کھٹر کا ہاتھ ہونے کی بات کہی۔ لگتا ہے اسی سے ناراض ہو کر میرے ساتھ یہ زیادتی ہوئی۔ یہ وزارت (دیہی ترقی) انہی کے ماتحت ہے۔ معاملہ زیر سماعت ہے، 4-3 دن میں کیا فرق پڑ جاتا؟ یہ بدلے کی کارروائی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’خالی کرانے والے افسران نے کہا کہ 28 کو اسٹے مل جاتا، اس لیے اوپر سے حکم آیا ہے کہ اس کے پہلے ہی خالی کرا دیا جائے۔‘‘


ایک روز قبل بھی اُدت راج نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مطلع کیا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ آف اسٹیٹس، وزارت شہری ترقی، حکومت ہند کے افسران نے گھر خالی کرانے سے متعلق جانکاری دی ہے۔ انھوں نے لکھا تھا کہ ’’سی1/38، پنڈارا پارک، نئی دہلی-3 واقع گھر میری بیوی سیما راج کے نام پر الاٹ ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ وہ کل صبح ہمیں یہاں سے بے دخل کر دیں گے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میری بیوی ریٹائرڈ ہیں اور ہمارا یہاں زیادہ وقت تک رہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم ایک پرائیویٹ رہائش کی تلاش میں ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔