گردابی طوفان ’مونتھا‘ نے آندھرا کے ساحل کو کیا پار، 3 افراد ہلاک، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل

گردابی طوفان ’مونتھا‘ آندھرا کے ساحل کو پار کر گیا، اس دوران ہواؤں کی رفتار 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔ رپورٹ کے مطابق، 3 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 76 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گردابی طوفان ’مونتھا‘ نے بدھ (29 اکتوبر) کی صبح آندھرا پردیش کے ساحل کو پار کر لیا، جس کے بعد ریاست کے کئی ساحلی علاقوں میں شدید تباہی اور بھاری نقصان کی اطلاعات ملی ہیں۔ محکمۂ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) کے مطابق سمندری طوفان کے دوران ہواؤں کی رفتار 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی، جو کچھ وقت کے لیے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔ اس آفت کے نتیجے میں اب تک 3 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔

آئی ایم ڈی نے ایک بیان میں بتایا کہ شدید گردابی طوفان مونتھا ساحل سے ٹکرانے کے بعد کمزور پڑ گیا ہے۔ یہ نظام پچھلے 6 گھنٹوں کے دوران تقریباً 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب کی جانب بڑھا اور اب اس کی شدت گھٹ گئی ہے۔ تاہم کئی علاقوں میں تیز بارش اور آندھی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

محکمہ نے بتایا کہ طوفان کے پیشِ نظر تقریباً 76 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جب کہ حکومت نے 219 امدادی کیمپ قائم کیے ہیں۔ اس دوران آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے ریئل ٹائم گورننس سسٹم کے تحت گاؤں اور وارڈ سیکریٹریٹ کے اہلکاروں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے رابطہ کیا۔ نائیڈو نے بتایا کہ طوفان کا اثر نہ صرف ساحلی اضلاع بلکہ رائل سیما کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کی جائے اور ملبہ فوری طور پر ہٹایا جائے۔


آئی ایم ڈی کے مطابق منگل کی رات 11 بج کر 30 منٹ پر مونتھا کا لینڈ فال عمل میں آیا، جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہا۔ طوفان کا اثر کاکیناڈا، مچھلی پٹنم، وشاکھاپٹنم اور ینم کے درمیان ساحلی پٹی پر سب سے زیادہ محسوس کیا گیا۔ محکمے کا کہنا ہے کہ زمین سے ٹکرانے کے بعد بھی طوفان اگلے چھ گھنٹوں تک اپنی شدت برقرار رکھے گا اور اندرونی علاقوں جیسے جنوبی اوڈیشہ، جنوبی چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

محکمے نے پیش گوئی کی کہ 29 اکتوبر تک آندھرا پردیش اور ینم کے بیشتر حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش اور کچھ مقامات پر بھاری سے انتہائی بھاری بارش ہو سکتی ہے۔ کچھ علاقوں میں 20 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے نائیڈو سے رابطہ کر کے ریلوے نظام کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ والٹیئر ریلوے ڈویژن کے بیان کے مطابق ڈویژن، زون اور بورڈ سطح پر ’وار روم‘ قائم کیے گئے ہیں تاکہ صورتحال پر نظر رکھی جا سکے۔ وجئے واڑا، وشاکھاپٹنم اور گنٹور میں عملہ اور وسائل چوبیس گھنٹے کے لیے متعین کیے گئے ہیں۔ طوفان کے بعد مرمت کا کام فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اسی دوران، ریلوے کے مختلف زونز نے احتیاطی طور پر کئی ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔ والٹیئر ڈویژن کی جانب سے چار ٹرینیں بدھ کے دن کے لیے منسوخ کی گئیں جبکہ جنوبی وسطی ریلوے زون نے بھی چار ٹرینیں منسوخ اور تین کا رخ تبدیل کیا ہے۔ نائیڈو نے ایکس پر لکھا، ’’یونین اور ریاستی حکومتیں عوام کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے طوفان کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔