سی ڈبلیو جی-2010: جھوٹ کا مایا جال ختم ہوگیا، مودی اور کیجریوال کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے: پون کھیڑا

2010 میں دولت مشترکہ کھیل کے انعقاد سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی کی کلوزر رپورٹ کے بعد دہلی کی عدالت نے سریش کلماڑی اور دیگر ملزمین کو کلین چٹ دے دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پون کھیڑا / قومی آواز / وپن</p></div>

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

دولت مشترکہ کھیل (CWG)-2010 کے انعقاد سے جڑے منی لانڈرنگ کے معاملے میں خاص ملزم رہے سریش کلماڑی اور دیگر کو راحت مل چکی ہے۔ 14 سال پرانے اس معاملے میں ای ڈی نے راؤج ایونیو کورٹ میں کلوزر رپورٹ فائل کر دی، جس کے بعد عدالت نے ملزمین کو کلین چٹ دیتے ہوئے معاملے کو ختم کر دیا۔

معاملے کی کلوزر رپورٹ منظور ہونے کے بعد کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج جھوٹ کا مایاجال ختم ہو گیا۔ اقتدار میں آنے کے لیے صرف منموہن سنگھ اور شیلا دیکشت جیسی شخصیتوں کو بدنام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔


پون کھیڑا نے کہا کہ برسوں تک بی جے پی کی ایکو سسٹم نے 2جی، سی ڈبلیو جی، رابرٹ واڈرا اور کوئلہ معاملوں کو لے کر کانگریس کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹ کو ہتھیار بنایا۔ آج سچائی مضبوطی سے کھڑی ہے اور ان کے جھوٹ بے نقاب ہو چکے ہیں۔ یہ معاملے کبھی انصاف کے لیے نہیں تھے، یہ صرف سیاسی اذیت، سرخیوں میں بنے رہنے اور اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی سازش تھی۔ ان گڑھے ہوئے معاملوں کا خاتمہ صرف قانونی فتح نہیں ہے بلکہ بی جے پی کی جھوٹ کی سیاست پر ایک اخلاقی اور سیاسی فرد جرم ہے۔ سچ ٹی وی اسٹوڈیوز میں چلاتا نہیں ہے وہ شانتی سے مضبوط طور پر اور لازمیت کے ساتھ سامنے آتا ہے۔  

وہیں کانگریس رہنما راگنی نائک نے کلوزر رپورٹ داخل کیے جانے کے بعد کچھ سوال کھڑے کیے۔ راگنی نے پوچھا، ’’دہلی کے ہر آٹو کے پیچھے ’بے ایمان‘ لکھ کر شیلا دیکشت جی کو ذلیل کرنے والے کیجریوال کو کیا سزا ملے گی؟ ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے دامن کو داغدار بتا کر مذاق اڑانے والے وزیر اعظم کو کیا سزا ملے گی؟‘‘


پیر کو معاملے کی سماعت کے دوران راؤج ایونیو کورٹ کے اسپیشل جج سنجیو اگروال نے کہا، ’’جانچ کے وقت سے ہی استغاثہ پی ایم ایل اے کے سیکشن 3 کے تحت الزام ثابت نہیں کر پایا ہے۔ ای ڈی کی گہری جانچ کے بعد بھی کوئی ثبوت نہیں ملنے کی وجہ سے مقدمے کو آگے بڑھانے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ایسے میں ای ڈی کی کلوزر رپورٹ منظور کی جاتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ معاملے میں جانچ شروع کی تھی وہیں سی بی آئی پہلے ہی اپنا مقدمہ بند کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس کی قیادت والی یوپی اے حکومت کے وقت یہ معاملہ کافی گرم ہو گیا تھا۔ اس مبینہ گھوٹالے کو لے کر الزام تراشیوں کا دور چلا تھا۔ سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ سوئس کمپنی کو غلط طریقے سے کانٹریکٹ دینے کی وجہ سے تقریباً 90 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس معاملے میں سریش کلماڑی کی گرفتاری بھی عمل میں آئی۔ بعد میں انہیں دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔

سی بی آئی نے اس معاملے میں جنوری 2014 میں ہی کلوزر رپورٹ فائل کر دی تھی۔ اسے دہلی کورٹ نے فروری 2016 میں منظور کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔