سرفہرست سائنسی ادارہ سی ایس آئی آر کو ’کلائی سیلوی‘ کی شکل میں ملی پہلی خاتون ڈائریکٹر جنرل

کلائی سیلوی لیتھیم آئن بیٹری کے شعبہ میں کام کرنے کے لیے پہچانی جاتی ہیں، وہ اس وقت تمل ناڈو کے کرائی کوڈی میں سی ایس آئی آر-مرکزی پاور کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر ہیں۔

نلاتھمبی کلائی سیلوی
نلاتھمبی کلائی سیلوی
user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی واقع سرفہرست سائنسی ادارہ سی ایس آئی آر (کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ) کا جنرل ڈائریکٹر پہلی بار کسی خاتون کو بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس خاتون کا نام نلاتھمبی کلائی سیلوی ہے، اور ہفتہ کے روز ان کی سی ایس آئی آر ڈائریکٹر جنرل عہدہ پر تقرری ہوئی۔ قابل ذکر ہے کہ سی ایس آئی آر تحقیقی اداروں کا یونین ہے اور نلاتھمبی کلائی سیلوی دو سال تک اس ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل عہدہ پر فائز رہیں گی۔

کلائی سیلوی لیتھیم آئن بیٹری کے شعبہ میں کام کرنے کے لیے پہچانی جاتی ہیں۔ وہ اس وقت تمل ناڈو کے کرائی کوڈی میں سی ایس آئی آر-مرکزی پاور کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر ہیں۔ کلائی سیلوی نے شیکھر مانڈے کی جگہ لی جو اپریل میں سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل عہدہ سے سبکدوش ہوئے تھے۔ مانڈے کے سبکدوش ہونے پر بایوٹیکنالوجی محکمہ کے سکریٹری راجیش گوکھلے کو سی ایس آئی آر کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ کلائی سیلوی نے رینک کی بنیاد پر یہ عہدہ حاصل کیا ہے۔ 2019 میں وہ سی ایس آئی آر- مرکزی پاور کیمیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی پہلی خاتون ڈائریکٹر بنی تھیں۔ اسی ادارہ میں سے انھوں نے انٹری لیول سے ایک سائنسداں کے طور پر اپنے کیریر کی شروعات کی تھی۔


بنیادی طور پر کلائی سیلوی تمل ناڈو کے تیرونیل ویلی ضلع کے ایک چھوٹے سے قصبہ امباسمدرم کی رہنے والی ہیں۔ انھوں نے اپنی اسکولی تعلیم تمل زبان میں حاصل کی، اس سے انھیں سائنس کانسپٹ سمجھنے میں مدد ملی۔ کلائی سیلوی کو 25 سے زیادہ سالوں کے تحقیقی کاموں کا تجربہ ہے، ان کے ساتھ تحقیقی کام خاص طور سے الیکٹروکیمیکل پاور سسٹم اور خاص کر الیکٹرو کیمیکل کے جائزہ کے لیے انرجی اسٹوریج ڈیوائس اسمبلی میں کام آنے والے داخلی طور سے تیار الیکٹروراڈ پر مبنی ہیں۔ کلائی سیلوی نے الیکٹرک موبلٹی کے لیے قومی مشن میں بھی اہم تعاون دیا۔ ان کے نام 125 سے زائد تحقیقی مقالوں اور 6 پیٹنٹ حاصل کرنے کا بھی سہرا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔