یوگی حکومت میں جرائم پیشوں کے حوصلے بلند، کانگریس لیڈر کا گولی مار کر قتل

یو پی میں جرائم پیشوں کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ انھیں پولس کی بھی کوئی پروا نہیں۔ چترکوٹ میں کچھ افراد کانگریس لیڈر کا قتل کر کے فرار ہو گئے جب کہ کشی نگر میں 9 سالہ بچے کا اغوا ہونے کی خبر ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب قتل اور اغوا کا واقعہ جرائم پیشے انجام نہیں دیتے۔ شرپسند عناصر کے حوصلے اس قدر بلند ہیں کہ انھیں پولس و انتظامیہ کا بھی خوف نہیں ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق چترکوٹ کے پرسدھ پور گاؤں میں ایک مقامی کانگریس لیڈر اور ان کے بھتیجے کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ پولس سپرنٹنڈنٹ انکت متل کا کہنا ہے کہ کانگریس کے سابق ضلع نائب صدر 55 سالہ اشوک پٹیل کا اپنے پڑوسی کملیش کمار کے ساتھ پرانی رنجش تھی۔ منگل کی دیر رات ملزم کانگریس لیڈر کے گھر پہنچا اور اپنی رائفل سے گولیاں چلا دیں۔

گولیوں کی آواز سن کر بھاگ رہے پٹیل کے بھتیجے شبھم (28 سال) کو بھی گولی ماری گئی۔ ایس پی نے کہا کہ دونوں کی جائے وقوع پر ہی موت ہو گئی۔ قتل کے بعد پٹیل کی فیملی کے اراکین نے ملزمین کے گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی، لیکن پولس جائے واقعہ پر پہنچی اور حالات کو قابو میں کیا۔ ایس پی نے کہا کہ کملیش کمار فرار ہے اور اسے گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ قتل کے بعد گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی جس کے بعد پولس فورس تعینات کی گئی ہے۔


دوسری طرف کشی نگر میں اغوا کے واقعہ کو انجام دیا گیا ہے۔ یہاں کے پٹہیروا علاقہ میں ایک 9 سالہ بچے کا مبینہ طور پر اغوا ہونے کی جانکاری سامنے آئی ہے۔ بچے کے والد سنگاپور میں کام کرتے ہیں۔ واقعہ بدھ کی شام کا ہے۔ فیملی کو اب تک کوئی تاوان یا دھمکی بھری کال نہیں آئی ہے۔ کشی نگر پولس سپرنٹنڈنٹ ونود کمار سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لڑکا آدتیہ ورما کوچنگ کلاس سے لوٹ رہا تھا، اسی دوران رام کلا علاقے کے پاس موٹر سائیکل سوار دو لوگوں نے اس کا اغوا کر لیا۔ پولس افسر نے کہا کہ ’’مغوی بچے کے والد اجیت ورما سنگاپور میں کام کرتے ہیں۔‘‘

عینی شاہدین نے بتایا کہ لڑکے نے مدد کے لیے کوئی آواز نہیں لگائی، نہ ہی ان کی مخالفت کی جس سے پتہ چلتا ہے کہ اغوا کرنے والے اس کے جان پہچان والے تھے۔ آدتیہ جب دیر شام تک گھر نہیں پہنچا تو اس کی ماں سریتا دیوی نے پولس کو اس کے بارے میں خبر دی۔ پٹہیروا کے ایس ایچ او اتلیہ پانڈے نے کہا کہ ’’ماں کے فون کے بعد پولس ٹیم فوراً جائے واقعہ پر پہنچی اور پوری سڑک کی جانچ کی جہاں سے بچہ روزانہ کوچنگ سے لوٹتا تھا۔ گھر اور کوچنگ کے درمیان کی دوری بمشکل 500 میٹر ہے۔‘‘


اتلیہ پانڈے نے کہا کہ دیگر بچے جن کے ساتھ آدتیہ واپس لوٹتا تھا، ان سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے اور ان کے بیان چشم دیدوں سے میل کھاتے ہیں۔ اغوا کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور اغوا کنندگان کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لڑکے کا پتہ لگانے کے لیے پولس کی کئی ٹیمیں متحرک ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔