سی پی رادھا کرشنن آج لیں گے نائب صدر عہدے کا حلف، تقریب میں جگدیپ دھنکھڑ بھی ہوں گے شریک

سی پی رادھا کرشنن آج نائب صدر کے عہدے کا حلف لیں گے۔ صدر دروپدی مرمو حلف دلائیں گی۔ تقریب میں سابق نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ بھی شریک ہوں گے

<div class="paragraphs"><p>سی پی رادھا کرشنن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستان کے نو منتخب نائب صدر سی پی رادھاکرشنن آج باضابطہ طور پر اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔ صدر دروپدی مرمو صبح 10 بجے راشٹرپتی بھون میں منعقدہ خصوصی تقریب میں انہیں حلف دلائیں گی۔ اس موقع پر سرکاری و سیاسی حلقوں کی اہم شخصیات موجود رہیں گی۔

67 سالہ رادھاکرشنن اس سے قبل مہاراشٹر کے گورنر کی ذمہ داری سنبھال رہے تھے۔ نائب صدر کے انتخاب میں انہوں نے حزبِ اختلاف کے امیدوار اور سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کو 152 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ کل 788 ارکان میں سے 767 نے ووٹ ڈالا تھا۔ رادھا کرشنن کو 452 سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے جبکہ بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔

یہ انتخاب اس لیے ہوا کیونکہ اس وقت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے 21 جولائی کو اچانک صحت کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دھنکھڑ کے استعفے کے پچاس دن بعد یہ انتخاب عمل میں آیا اور رادھا کرشنن کامیاب ہوئے۔ رادھا کرشنن کے انتخاب کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے ان سے ملاقات کی اور نیک خواہشات پیش کیں۔ وزیراعظم نریندر مودی بھی مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کی رہائش گاہ پر ان سے ملے اور انہیں نائب صدر کے طور پر مبارکباد دی۔

دریں اثناء سابق نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے بھی اپنے عہدے سے الگ ہونے کے بعد پہلی بار عوامی طور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے رادھا کرشنن کو مبارکباد دی۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ نئے نائب صدر کی کامیابی ملک کے جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے اور ان کا وسیع سیاسی تجربہ عہدے کو مزید وقار بخشے گا۔


حلف برداری تقریب میں کئی ممتاز سیاسی رہنما شریک ہوں گے۔ اطلاعات کے مطابق خود جگدیپ دھنکھڑ بھی اس موقع پر موجود رہیں گے۔ کانگریس کے صدر ملیارجن کھڑگے تقریب میں شامل ہوں گے، تاہم راہل گاندھی اپنے گجرات کے دورے کی وجہ سے شریک نہیں ہوں گے۔

رادھا کرشنن کے نائب صدر بننے کے بعد صدر دروپدی مرمو نے مہاراشٹر کے گورنر کے طور پر ان کی جگہ گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت کو اضافی چارج دینے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔