مودی حکومت کے سابق سکریٹری برائے مالیات نے ہی اٹھائے 20 لاکھ کروڑ کے معاشی پیکیج پر سوال

کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیکیج کافی ہے ملک کے لوگوں کے لیے اور ملک کی معیشت کے لیے؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیکیج کافی ہے ملک کے لوگوں کے لیے اور ملک کی معیشت کے لیے؟ کئی معاشی معاملوں کے ماہرین نے اس پیکیج کو ناکافی قرار دیا ہے۔

اسی سلسلے میں اب سابق سکریٹری برائے مالیات سبھاش چندر گرگ نے مودی حکومت کے اس پیکیج پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس میں حکومت کی جانب سے زیادہ تعاون نہیں پیش کیا گیا ہے اور اس کے زیادہ فائدے نہیں ہوں گے۔ ہندی نیوز پورٹل 'جن ستّا' کی خبر کے مطابق مودی حکومت میں ہی سکریٹری برائے مالیات رہ چکے گرگ نے کہا کہ اس پیکیج میں تین ہدف طے کیے گئے ہیں، پہلا اکونومک گروتھ کو آگے بڑھانا، دوسرا کاروبار کو رفتار دینا اور تیسرا بے روزگاروں پر فوکس کرنا۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہوئے لاک ڈاؤن کے سبب تقریباً 10 کروڑ لوگوں کو روزگار گنوانا پڑا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان اہداف کو حاصل کرنا ہے تو پھر حکومت کو اپنے خزانے سے زیادہ رقم جاری کرنا چاہیے تھا۔


انھوں نے کہا کہ بھلے ہی یہ پیکیج 20 لاکھ کروڑ روپے کا ہے، اس میں زیادہ فوکس کیش کی لیکویڈٹی پر ہے۔ گرگ نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ اس سے مسئلہ کا حل ہو پائے گا۔ انھوں نے کہا کہ قرض کے لیے حکومت نے جو پیکیج دیا ہے، اس کا اثر اس بات پر بھی منحصر کرے گا کہ بینک کس طرح سے کام کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھلے ہی یہ پیکیج 20 لاکھ لاکھ کروڑ روپے کا ہے، لیکن اس کا 10 فیصد حصہ بھی فوری معاشی حالت سدھارنے کے لیے خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔

گرگ نے کہا کہ اگر اتنا کم حصہ فوری خرچ کیا جائے گا تو اس کے محدود فائدے ہی ہوں گے اور جو نقصان ہوا ہے، اس کا ازالہ کر پانا مشکل ہوگا۔ حالانکہ چوتھے لاک ڈاؤن میں کاروبار کو چھوٹ دیئے جانے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے گرگ نے کہا کہ اس سے تمام لوگوں کے سامنے سے بھکمری کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔


کورونا کے پیکیج کو کس طرح سے نافذ کیا جانا چاہیے، اس سوال پر گرگ نے کہا کہ اس میں ہجرت کرنے والے مزدوروں پر سب سے زیادہ فوکس کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو لے کر کہا کہ شہروں سے لوگوں کے گاؤں میں لوٹنے سے یقینی طور پر انفیکشن میں اضافہ ہوگا۔ لیکن ہمیں تب تک نہیں ڈرنا چاہیے جب تک موت کی شرح زیادہ نہیں ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 May 2020, 9:40 PM