ملک کے سب سے عمر دراز ارب پتی لکشمن داس متل، کبھی تھے ایل آئی سی ایجنٹ، آج 23 ہزار کروڑ کے مالک

لکشمن داس متل کو لوگ 'دی ٹریکٹر ٹائٹن' کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے 1990 میں 60 سال کی عمر میں سونالیکا ٹریکٹرز کا آغاز کیا۔ آج سونالیکا گروپ 120 سے زائد ممالک کاروبار کر رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کے سب سے معمر ارب پتی کو ’فوربس‘ نے اپنی 2024 کی بلینیئرس کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ان کی عمر 93 سال ہے اور گزشتہ ایک سال میں ان کی دولت میں کافی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ان کا نام فوربس کی ارب پتیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس 93 سالہ ارب پتی کا نام لکشمن داس متل ہے۔ ان سے قبل مہندرا اینڈ مہندرا گروپ کے سابق چیئرمین کیشوب مہندرا ہندوستان کے سب سے معمر ارب پتی تھے، جن کا 12 اپریل 2023 کو 99 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔

لکشمن داس متل نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور ایل آئی سی ایجنٹ کیا، جس کے بعد وہ کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے گئے۔ لوگ انہیں ’دی ٹریکٹر ٹائٹن‘ کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ لکشمن داس متل 1931 میں پنجاب کے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے۔ متل نے اردو میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی میں اپنی کلاس میں اول نمبر پر تھے۔ وہ ایل آئی سی میں انشورنس ایجنٹ کے طور پر کام کرتے تھے۔ بعد میں اس نے ماروتی ادھیوگ میں ڈیلر شپ کے لیے درخواست دی مگر ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔


لکشمن داس متل نے اس کے بعد کاروبار میں قدم رکھا اور انٹرنیشنل ٹریکٹرز لمیٹڈ (ITL) قائم کیا اور 1990 میں 60 سال کی عمر میں سونالیکا ٹریکٹرز کا آغاز کیا۔ آج سونالیکا گروپ پانچ ممالک میں پلانٹس کے ساتھ 120 سے زائد ممالک کے بازاروں کے ساتھ گلوبل مارکیٹ میں کاروبار کر رہا ہے۔ گرچہ کہ متل اب اپنی کمپنی کے کام میں براہ راست شامل نہیں ہیں مگر ان کا خاندان اس کاروبار کو سنبھال رہا ہے۔ فوربس کے مطابق لکشمن متل کی کل مالیت 2.9 بلین ڈالر یعنی 23000 کروڑ روپے ہے۔

متل کے بڑے بیٹے امرت ساگر کمپنی کے وائس چیئرمین ہیں جبکہ ان کا چھوٹا بیٹا دیپک منیجنگ ڈائریکٹر ہے۔ ان کے پوتے سوشانت اور رمن بھی اسی کمپنی سے وابستہ ہیں۔ متل کی بیٹی اوشا سنگوان سرکاری لائف انشورنس کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کی پہلی خاتون منیجنگ ڈائریکٹر رہ چکی ہیں اور اب ریٹائر ہو چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔