پارلیمنٹ میں پھر ’کورونا دھماکہ‘، 300 سے زائد ملازمین متاثر، اب تک 708 اسٹاف ہو چکے پازیٹو

گزشتہ 9 جنوری سے 12 جنوری کے درمیان تقریباً 300 ملازمین کی کورونا ٹیسٹنگ رپورٹ پازیٹو آئی ہے، اس سے قبل 9 جنوری تک پارلیمنٹ کے 400 سے زائد ملازمین پازیٹو پائے گئے تھے۔

پارلیمنٹ کی فائل تصویر، یو این آئی
پارلیمنٹ کی فائل تصویر، یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بجٹ اجلاس سے ٹھیک پہلے پارلیمنٹ میں ایک بار پھر 300 سے زائد ملازمین کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ 9 جنوری سے 12 جنوری کے درمیان ان ملازمین کی کورونا ٹیسٹنگ رپورٹ پازیٹو آئی۔ اس سے قبل 9 جنوری تک پارلیمنٹ کے 400 سے زائد ملازمین پازیٹو پائے گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک تقریباً پارلیمنٹ کے 718 ملازمین وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔ ان میں 204 راجیہ سبھا سکریٹریٹ سے ہیں جب کہ بقیہ لوک سبھا سکریٹریٹ اور اس سے منسلک سروسز سے جڑے ہیں۔

اس مہینے کے پہلے ہفتہ میں رینڈم ٹیسٹنگ کے دوران 400 سے زائد پارلیمانی اسٹاف کورونا متاثر پائے گئے تھے۔ منگل کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ملک میں کووڈ-19 معاملوں میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر طبی سیکورٹی سے متعلق ترکیبوں کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ احاطہ (پی ایچ سی) کا معائنہ کیا۔ اس دوران لوک سبھا اسپیکر نے پارلیمنٹ اراکین، لوک سبھا اور راجیہ سبھا سکریٹریٹس کے افسران اور ملازمین کے لیے پارلیمنٹ بھون انیکسی میں قائم کووڈ-19 ٹیسٹنگ سہولت کا دورہ کیا اور وہاں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس دوران لوک سبھا اسپیکر نے افسران کو آئندہ بجٹ اجلاس کو لے کر صحت سے متعلق کئی ہدایات بھی دیں۔


پیر کے روز راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا اسپیکر نے دونوں ایوانوں کے جنرل سکریٹریز کو آئندہ بجٹ اجلاس بحفاظت چلانے کے لیے طریقے پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ذرائع نے کہا کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین اور لوک سبھا اسپیکر دونوں نے جنرل سکریٹریز کو موجودہ حالات میں گزشتہ سرمائی اجلاس کے دوران کیے گئے کووڈ پروٹوکول کا مناسب تجزیہ کرنے اور اس سلسلے میں جلد سے جلد ایک تجویز پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔