کورونا: ادھو ٹھاکرے نے کی میٹنگ، اتوار سے مہاراشٹر میں دفعہ 144 نافذ ہونے کا امکان!

ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ برطانیہ جیسے ملک میں دوسری لہر کے بعد، وہ اب ڈھائی مہینے کے لاک ڈاؤن کے بعد آہستہ آہستہ چیزیں دوبارہ کھول رہے ہیں۔ یہی حال اب ہندوستان میں ہو رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے / یو این آئی
وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے / یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: ممبئی سمیت مہاراشٹر میں کووڈ-19کے مریضوں کی تعداد کم کرنے کے لئے قوانین کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ہدایات جاری کی ہیں۔ ریاست میں کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھیڑبھاڑ سے بچنے کے لئے اتوار (28 مارچ، 2021) کی رات سے پوری ریاست میں کرفیو نافذ کرنے، بڑھتی ہوئی ہوئی تعداد کی روک تھام کے لئے کچھ سخت اقدامات نافذ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انفیکشن اور مؤثر طریقے سے اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں علیحدہ احکامات آج محکمہ امداد اور بحالی کے ذریعہ جاری کیے جائیں۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے تمام ڈویژنل کمشنرز، کلکٹرس، میونسپل کمشنرز، پولیس سپرنٹنڈنٹ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اسپتالوں کے سول سرجنوں، ڈسٹرکٹ اور اسٹیٹ ٹاسک فورس ممبران اور میڈیکل کالجوں کے سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد یہ اعلان کررہے تھے۔ اس میٹنگ میں وزیر صحت راجیش ٹوپے، وزیر تعلیم امیت دیش مکھ، سابق وزیر ڈاکٹر دیپک ساونت، چیف سکریٹری ستارام کونتے، وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری آشیش کمار سنگھ، محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری منوکومر سریواستو، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری وکاس ورگہ کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں کھرگے کے سکریٹری پردیپ ویاس، میڈیکل ایجوکیشن کے سکریٹری سوربھ وجئے، وزیر اعلی کے سکریٹری،امداد اور بحالی کے سکریٹری عاصم گپتا، میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چاہل، میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر تتیاراؤ لہانے اور دیگر سینئر عہدیدار شریک تھے۔


وزیر اعلی نے کہاکہ ’’میرا لاک ڈاؤن لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے، اس بات کا امکان موجود ہے کہ ہم نے ریاست بھر میں جن صحت کی سہولیات کو بڑے پیمانے پر کھڑا کیا ہے، وہ بھی کم ہوجائیں گے۔‘‘ انہوں نے ہر ضلع کو صحت کی سہولیات، بستروں اور ادویات کی دستیابی اور ان میں اضافے کی ضرورت پر بھی توجہ دینے کی ہدایت کی۔

ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ برطانیہ جیسے ملک میں دوسری لہر کے بعد، وہ اب ڈھائی مہینے کے لاک ڈاؤن کے بعد آہستہ آہستہ چیزیں دوبارہ کھول رہے ہیں۔ یہی حال اب ہندوستان میں ہو رہا ہے۔ عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ خطرہ دور نہیں ہوا ہے، بلکہ اس میں اضافہ ہوا ہے۔ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ آنے والے عرصے میں اس میں کتنا اضافہ ہوگا۔ ایسے میں سخت اقدامات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ضلع کلکٹر کو یہ بھی ہدایت کی کہ اگر کسی ضلع میں ضرورت کی ضرورت ہو تو لاک ڈاون لاگو کریں جہاں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن اچانک اس کا اطلاق نہ کریں۔


ادھو ٹھاکرے نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر عوام ضروری ہدایات پر عمل نہیں کرتے ہیں تو مستقبل قریب میں سخت پابندیاں عائد کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بستروں، صحت کی سہولیات میں اضافہ کرنا چاہئے بلکہ ڈاکٹروں کی تعداد میں بھی اضافہ کرنا چاہئے۔، نرسیں اور صحت کے کارکنان۔ ریاستی حکومت نے نجی اداروں کو اپنے ملازمین کی حاضری میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ دفتری اوقات میں بھی تبدیلی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان پر سختی سے نگرانی کی جانی چاہئے کہ آیا وہ تعمیل کررہے ہیں اور اگر مال، باروں، ہوٹلوں، سینما گھروں جیسے بھیڑ والی جگہوں پر ان پر نافذ ایس او پی نافذ نہیں کیا گیا ہے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ کسی بھی طرح کا ہجوم نہ ہو اور سماجی و ثقافتی پروگراموں پر پابندی کا مشاہدہ کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔