یوگی کے مسجد سنگ بنیاد تقریب میں شریک نہ ہونے والے بیان پر ہنگامہ، معافی کا مطالبہ
یوگی اور ہندو ہونے کے ناطے مسجد سنگ بنیاد تقریب میں شامل نہ ہونے کے بیان پر سماجوادی پارٹی نے کہا کہ یوگی جی صرف ہندوؤں کے نہیں، پوری ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں، انھیں ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔

ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے سنگ بنیاد رکھے جانے کے بعد انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے صاف لفظوں میں کہہ دیا تھا کہ وہ مسجد تعمیر کے لیے سنگ بنیاد تقریب میں قطعی شرکت نہیں کریں گے۔ ان کے اس بیان پر اپوزیشن کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے جمعہ کے روز یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیان کے لیے انھیں عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔
'یوگی اور ہندو' ہونے کے ناطے ایودھیا میں مسجد کی سنگ بنیاد تقریب میں شامل نہ ہونے کے بیان پر سماجوادی پارٹی نے کہا کہ وہ صرف ہندو کے نہیں بلکہ پوری ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں اور انھیں ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔ سماجوادی پارٹی ترجمان پون پانڈے کا کہنا ہے کہ "ایسا کہہ کر یوگی جی نے اپنے اس حلف کی خلاف ورزی کی ہے جو انھوں نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے لی تھی۔ وہ پوری ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں، صرف ہندوؤں کے نہیں۔ ریاست میں ہندو اور مسلمانوں کی جو بھی آبادی ہو، وہ سبھی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی یہ زبان وقار کو کم کرنے والی ہے۔" سماجوادی پارٹی ترجمان نے مزید کہا کہ "انھیں (سی ایم یوگی) اس کے لیے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔
دوسری طرف کانگریس کے میڈیا کنوینر للن کمار نے سی ایم یوگی کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں ان کے مسجد پر دیے گئے بیان کے بارے میں کچھ نہیں کہنا۔ وزیر اعلیٰ کو معلوم ہونا چاہیے کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی ایودھیا گئے تھے اور تالا کھلوایا تھا۔ وہ غلط ہندوتوا کی سیاست کر رہے ہیں جب کہ کانگریس ہمیشہ لوگوں کی بھلائی کے لیے کام کرتی ہے۔ بھگوان رام سب کے ہیں، جب کہ بی جے پی دکھانا چاہتی ہے کہ رام صرف ان کے ہیں، یہ ان کی غلط فہمی ہے۔"
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کے روز ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ "ایک یوگی اور ہندو ہونے کے ناطے وہ ایودھیا میں مسجد کی سنگ بنیاد تقریب میں نہیں جائیں گے۔" انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ "اگر آپ ایک وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے یہ سوال پوچھ رہے ہیں تو مجھے کسی مذہب، نظریہ یا طبقہ سے کوئی پرہیز نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ مجھ سے ایک یوگی کی شکل میں پوچھ رہے ہیں تو میں ہرگز نہیں جاؤں گا، کیونکہ ایک ہندو کے طو رپر مجھے اپنے طریق عبادت پر عمل کرنے کا حق ہے۔"
اپنی بات چیت کے دوران وزیر اعلیٰ یوگی نے یہ بھی کہا تھا کہ "نہ میں مدعی ہوں اور نہ ہی مدعا علیہ، اس لیے نہ تو مجھے بلایا جائے گا اور نہ ہی میں جاؤں گا۔ مجھے معلوم ہے کہ مجھے اس کا دعوت نامہ نہیں ملے گا۔ جس دن ان لوگوں نے مجھے بلا لیا اس دن کئی لوگوں کا سیکولرزم خطرے میں پڑ جائے گا۔ میں نہیں چاہتا کہ کسی کا سیکولرزم خطرے میں پڑے، اسی لیے خاموشی سے بغیر کسی تفریق کے کام کر رہا ہوں تاکہ حکومت کے منصوبوں کا سب کو یکساں طور پر فائدہ مل سکے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Aug 2020, 4:58 PM