اے پی میں سرکاری عمارتوں کے رنگ کا تنازعہ، چار رنگوں کی ضرورت نہیں: ہائی کورٹ

عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے ایسے رنگ کو فوری طور پر نکال دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی کا رنگ سرکاری عمارتوں پر کرنا نامناسب ہے۔ اس طرح ریاست میں اب رنگوں کا تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: سرکاری عمارتوں کے دفاتر پر چار رنگ کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او 623 پر روک لگانے کے سلسلہ میں اے پی ہائی کورٹ نے عبوری احکام جاری کیے ہیں۔ سرکاری دفاتر کی عمارتوں پر حکمران جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رنگ کرنے کے بعد جب اس مسئلہ پر ہائی کورٹ کی توجہ دلائی گئی تو عدالت نے پارٹی کے رنگ کو نکالنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد اس رنگ میں مٹی کے رنگ کا اضافہ کرتے ہوئے چار رنگ کر دیا گیا تھا اور اس سلسلہ میں ایک اور جی او جاری کیا تھا۔

وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے تین رنگ میں ایک رنگ کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس جی او کو سپریم کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے ایک اور عرضی عدالت میں داخل کی گئی تھی۔ اس عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے یہ ہدایت جاری کی اور اس معاملہ کی آئندہ سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی۔


ریاست بھر میں سرکاری دفاتر، پنچایت کی عمارتوں پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا رنگ کرنے پر بعض افراد نے قبل ازیں ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں پر پارٹی کا رنگ کرنے کی شکایت کی تھی اور اس رنگ کو فوری طور پر نکال دینے کے لئے ہدایت دینے کی خواہش کی تھی۔ عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے ایسے رنگ کو فوری طور پر نکال دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی کا رنگ سرکاری عمارتوں پر کرنا نامناسب ہے۔ اس طرح اب ریاست میں رنگوں کا تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔