ہریانہ: ٹوٹا مزدوروں کے صبر کا باندھ، گھر واپسی کے لیے نکلے باہر، پولس نے کر دی پٹائی

ہریانہ واقع یمنا نگر میں پیر کے روز مزدوروں کے صبر کا باندھ ٹوٹ گیا۔ گھر جانے کے مطالبہ کو لے کر وہ سینکڑوں کی تعداد میں سڑک پر نکل آئے۔ حالات کشیدہ ہونے کے بعد پولس نے ان پر لاٹھیاں برسانی شروع کر دی

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

اب حکومت کے ذریعہ روزانہ دلائے جا رہے یقین پر بھی مزدوروں کا بھروسہ اٹھ گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ 40 دن کے لاک ڈاؤن کے بعد یہ مزدور کسی بھی حال میں اپنے گھر پہنچنا چاہ رہے ہیں۔ مزدوروں کو امید تھی کہ 3 مئی کے بعد شاید لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا اور حکومت ان کے لیے کچھ بندوبست کرے گی، لیکن ایسا ہوا نہیں۔

اتر پردیش سے ملحق ہریانہ کے یمنا نگر میں یہ مزدور زندگی کی دشواریوں سے تنگ آ کر سڑک پر اتر گئے۔ ان مزدوروں کی تعداد سینکڑوں میں بتائی جا رہی ہے۔ یہ کسی بھی حالت میں گھر جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انتظامیہ کے یہ سمجھانے کے باوجود کہ انھیں گھر بھیجنے کے لیے بسیں اور ٹرینیں بھیجی جائیں گی، مزدور ماننے کے لیے تیار نہیں تھے۔ مزدور جوڈیا انڈسٹری کے بتائے جا رہے ہیں۔ انھوں نے ایس کے روڈ کو جام کر دیا اور پھر موقع پر پہنچی پولس پر پتھراؤ بھی کیا۔ حالات کشیدہ ہوتے دیکھ پولس نے مزدوروں کی پٹائی شروع کر دی۔ کئی مزدوروں کے حراست میں لیے جانے کی بھی خبریں ہیں۔


خبروں کے مطابق جوڈیا انڈسٹری ایریا میں بڑی تعداد میں مزدور رکے ہوئے ہیں۔ یہ لاک ڈاؤن میں اپنے گھر نہیں جا سکے۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے گھر جانا چاہتے ہیں، لیکن حکومت اور انتظامیہ نے کوئی انتظام نہیں کیا، اسی لیے انھیں سڑک پر اترنا پڑا۔

اُدھر ہریانہ حکومت نے پیر کے روز ایک بار پھر دہرایا کہ ریاست میں پھنسے بہار، جھارکھنڈ اور مدھیہ پردیش کے مزدوروں کو جلد ان کی آبائی ریاستوں میں محفوظ اور منظم طریقے سے اسپیشل مزدور ٹرین سے مفت بھیجا جائے گا۔ اب حکومت کہہ رہی ہے کہ گھر جانے کے خواہش مند مزدوروں کو پورٹل پر اپنا نام درج کروانا ہوگا۔ حکومت کی کاغذی کارروائی کم پڑھے لکھے ان مزدوروں کی سمجھ سے باہر ہے۔ لہٰذا مجبوراً انھیں سڑک پر اترنا پڑ رہا ہے۔


سرکار کہہ رہی ہے کہ بقیہ ریاستوں کے مہاجر مزدوروں کی تعداد ہریانہ میں کم ہے اس لیے نئی دہلی سے خصوصی ٹرینوں کے ذریعہ سے ان کی واپسی یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ اتر پردیش، راجستھان، پنجاب، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے سرحدی ریاستوں کے زراعتی مزدوروں کو بسوں کے ذریعہ سے ان کے گھر بھیجنے کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔

محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری وجے وردھن نے مہاجر مزدوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جہاں ہیں، وہیں رہیں اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کریں۔ حکومت کے ذریعہ انھیں بھیجنے کا مکمل انتظام کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں ہریانہ حکومت نے دیگر ریاستوں کے ساتھ تال میل قائم کرنے کے لیے کئی نوڈل افسران بھی نامزد کیے ہیں۔


ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ ایسے سبھی مہاجر لوگوں کو حکومت کے ذریعہ ای-دِشا پورٹل پر تیار ویب پیج میں اپنا رجسٹریشن کروانا ہوگا۔ ترجمان نے بتایا کہ کووڈ-19 کے سبب ملک بھر میں لگے لاک ڈاؤن کے دوران مختلف ریاستوں میں پھنسے ہریانہ کے لوگوں اور ہریانہ میں پھنسے دیگر ریاستوں کے لوگوں کی بہتر آمد و رفت یقینی کرنے کے لیے ہریانہ حکومت نے ایس او پی جاری کی ہے۔ لیکن سوال یہی ہے کہ اپنا روزگار گنوانے کے بعد دو وقت کے کھانے تک کے لیے بھٹک رہے ان مزدوروں کے لیے انتظامات کی اتنی طویل فہرست کے کیا معنی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔