چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر تنازع، کانگریس نے حکومت کے طریقہ کار پر اٹھائے سوال

راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا، جبکہ پارٹی رہنماؤں نے جمہوریت کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر چنیتھلا / سوشل میڈیا</p></div>

کانگریس لیڈر چنیتھلا / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کے طور پر گیانیش کمار کی تقرری کو لے کر تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ اپوزیشن نے اس تقرری کے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے ہیں، اور اس مسئلے پر 19 فروری کو سپریم کورٹ میں سماعت متوقع ہے۔

اس معاملے پر کانگریس کے سینئر رہنما رامیش چنیتھلا نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہمیں ایک بڑی لڑائی لڑنی ہوگی۔ راہل گاندھی نے اس معاملے میں اپنا موقف واضح کر دیا ہے، اور اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ہم اس فیصلے کا انتظار کریں گے اور پھر اپنی اگلی حکمت عملی طے کریں گے۔"

قبل ازیں، کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اس معاملے پر حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کو سلیکشن کمیٹی سے ہٹا کر مودی حکومت نے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

راہل گاندھی نے 'ایکس' پر لکھا، "میں نے سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو عدم اتفاقی نوٹ پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کے لیے ضروری ہے کہ اس کے سربراہ کی تقرری کسی حکومتی مداخلت کے بغیر ہو۔ مگر حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانی کی۔"


راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بطور قائد حزب اختلاف، ان کا فرض ہے کہ وہ بابا صاحب امبیڈکر اور ملک کے بانی رہنماوں کے اصولوں کی حفاظت کریں اور حکومت کی غلطیوں کو اجاگر کریں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے رات گئے اجلاس میں نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا فیصلہ کر کے انتخابی عمل کی شفافیت کو نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ پیر کی شام دہلی میں ہونے والی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور راہل گاندھی شامل تھے۔ اس اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی جگہ گیانیش کمار کو نیا چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا۔ تاہم، راہل گاندھی نے اس عمل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت معاملے کے پیش نظر جلد بازی میں لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔