کانگریس کی ’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا‘ ملتوی، مہاکمبھ کے پیش نظر 16 فروری کے بعد شروع کرنے کا فیصلہ
کانگریس نے کہا کہ ہم نے اتر پردیش میں ’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا‘ 16 فروری کے بعد کرنا طے کیا ہے تاکہ مہاکمبھ میں آنے والے عقیدتمندوں کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔
پریس کانفرنس کا منظر، ویڈیو گریب
کانگریس نے کسانوں کے مسائل اٹھانے اور ان کی پریشانیوں کو سبھی کے سامنے ظاہر کرنے کے مقصد سے ’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا‘ نکالنے کا ارادہ کیا ہے۔ یہ یاترا 18 جنوری سے شروع ہونی تھی، لیکن فی الحال اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈران کا کہنا ہے کہ مہاکمبھ کے پیش نظر اس یاترا کو ملتوی کیا جا رہا ہے، اور اب یہ یاترا 16 فروری کے بعد شروع ہوگی۔ یہ جانکاری یوپی کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے ایک پریس کانفرنس میں دی۔
یوپی کانگریس کے صدر اجئے رائے نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا پہلے 18 جنوری سے ہونی تھی، لیکن ہم نے اسے 16 فروری کے بعد کرنا طے کیا ہے۔ ایسا اس لیے تاکہ مہاکمبھ میں آنے والے عقیدتمندوں کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم یہ یاترا غازی آباد سے ہی شروع کریں گے، کیونکہ کسانوں کو سب سے زیادہ پریشانی مغربی اتر پردیش میں ہی ہے۔ یہاں کسانوں کو گنّے کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے، زمین حصولی کا معاوضہ بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘ اجئے رام کا کہنا ہے کہ اس مہم میں کسان کانگریس ہر ضلع میں 300 ’کسان یودھا‘ (کسان جنگجو) بنائے گی اور انھیں اس سے متعلق سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔
پریس کانفرنس سے آل انڈیا کسان کانگریس کے چیئرمین سکھپال سنگھ کھیرا نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گزشتہ 10 سال میں نریندر مودی حکومت نے چند ارب پتیوں کا کروڑوں روپے قرض معاف کیا ہے، لیکن کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔ کسان پر لگاتار قرض بڑھتا جا رہا ہے۔ کسان خودکشی کر رہا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’منموہن سنگھ جی نے ملک کے کسانوں کا تقریباً 72 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا تھا۔ آج حکومت کی پوری توجہ الیکٹورل سسٹم کو آلودہ کرنے میں ہے۔ اس سلسلے میں بات آج راہل گاندھی نے بھی اٹھائی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اگلے بجٹ سیشن میں زراعت کے شعبہ کا بجٹ بڑھایا جائے، تاکہ کسان خوشحال ہو سکے۔ بی جے پی تو کسان کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کہتی ہے، لیکن حقیقت میں کسان کا قرض دوگنا ہو گیا ہے۔‘‘
امیٹھی سے کانگریس رکن پارلیمنٹ کشوری لال شرما نے کسانوں سے متعلق اس یاترا کے بارے میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’جب ’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا‘ کا خیال سامنے آیا تو ہم سب سے صلاح و مشورہ کیا گیا۔ اس یاترا کی سوچ کو ہمارے صدر محترم نے بھی حوصلہ بخشا اور اس کی حمایت دینے کی بات کہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اتر پردیش میں ہم بڑھ چڑھ کر ’کسان مزدور سمّان و نیائے یاترا‘ کو حمایت دیتے ہوئے آگے بڑھائیں گے۔ کانگریس ہمیشہ کسانوں کے حق اور اختیارات کی لڑائی لڑتی رہی ہے۔ اس لڑائی میں ہم سب ساتھ ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔