کانگریس ملک کو تقسیم کرنے والی سیاسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی: کمل ناتھ

وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ہمارے آئین کی روح پر حملہ کر رہی ہے اور ملک کے عوام کو گمراہ کر کے انہیں بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ نے ملک کے عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا ہے کہ کانگریس ایسی کسی سیاسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے گی، جس میں ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کمل ناتھ آئین بچاؤ مارچ سے قبل یہاں روشن پورا چوراہے پر ایک بڑی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ہمارے آئین کی روح پر حملہ کر رہی ہے اور ملک کے عوام کو گمراہ کر کے انہیں بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس ملک کو توڑنے کی سیاسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔


وزیراعلی کمل ناتھ نے کہا ہے کہ اس مارچ میں مختلف مذاہب، طبقوں کے لوگ بڑی تعداد میں شامل ہوئے۔ اس مارچ سے ہم ملک کےمدھیہ پردیش سے ہر ہندوستانیوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت آئین مخالف کارروائی کرکے آنے والی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے۔

وزیراعلی نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کی شناخت پوری دنیا میں ایک ایسے آئین کا نفاذ کرنے والے ملک کے طور پر ہے جہاں ہر مذہب، ذات، ثقافت، زبان کو اپنے طریقے سے جینے کا نہ صرف حق ہے بلکہ اسے اظہار رائے کی بھی پوری آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے میل جول کی روایت، آپسی رشتوں اور سبھی مذاہب کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی طاقت کو تقسیم کاری طاقتیں کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون ہمارے آئین پر حملہ ہی نہیں بلکہ ملک کے ہرشہری کے حقوق پر حملہ ہے۔ ہماری رنگارنگی یکجہتی کو اور ایک جھنڈے کےنیچے کھڑے لوگوں کو گمراہ کرنے اور انہیں توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


وزیراعلی نے کہا کہ لوک سبھا میں مرکزی حکومت کے وزیر داخلہ این آر سی کو پورے ملک میں نافذ کرنے کا بیان دیتے ہیں۔ وہیں ان کے وزیراعظم پبلک منچ میں اس سے انکار کرتے ہیں۔ صاف ہے کہ بی جےپی کی نیت میں کھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی کے تئیں ان کی نیت اور پالیسی دونوں مشتبہ ہے اور ملک کو توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */