جاسوسی حکم: ضرورت پڑی تو عدالت سے بھی رجوع کریں گے، کانگریس

کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا، ’’ہم فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، احتجاج جاری رہے گا اور اگر ضرورت پڑی تو ہم اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ 10مرکزی ایجنسیوں کو کمپوئٹر اور کمیونیکشن ذرائع کے جانچ کی اجازت دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان اور بنگال سے راجیہ سبھا رکن ابھیشک منو سنگھوی نے کہا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کے فیصلہ کے خلاف کانگریس عدالت سے رجوع کرسکتی ہے۔

مرکزی حکومت کے فیصلے کو ”فرد کی پرائیویسی“ میں مداخلت بتاتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ مرکزی حکومت ”نگرانی کرنے والی حکومت ہے“۔ ہمارے پاس پرنجی آزادی نہیں ہے۔ کیا آپ 10 ایجنیسوں کو اتنی آزادی دے سکتے ہیں جو آپ کہیں بھی جانچ کرسکتی ہے۔

اس سے قبل غیر قانونی طریقے سے لوگوں کی نگرانی کی جاتی تھی مگر اب حکومت اس کو قانونی جواز فراہم کردیا ہے۔ ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہیں اور احتجاج جاری رہے گا اور اگر ضرورت پڑی تو ہم اس کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔ سنگھوی نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے یہ حکمراں لوگوں کی پرائیویسی اور آزادی کو چھینے والی، نگرانی کرنے والی اور ڈارک نائٹ بن چکی ہیں۔

خیال رہے کہ سنگھوی کل کلکتہ ہائی کورٹ میں بی جے پی کی رتھ یاترا کے خلاف پیروی کرنے پر صفائی پیش کرتے ہوئے سنگھوی نے کہا کہ کانگریس بھی اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کو پھیلانے والوں کے خلاف رہی ہے۔ اس رتھ یاترا کی مخالف صرف اس بنیاد پر کی جارہی ہے۔ ایک طرح سے یہ کانگریس کے موقف کی تائید ہے۔ خیال رہے کہ ڈویژن بنچ میں مغربی بنگال پولس کی جانب سے کیس کی پیروی کرنے پر کانگریس کارکنان کے ایک گروپ نے عدالت کے باہر سنگھوی کے خلاف مظاہرہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Dec 2018, 3:09 PM