’انصاف کی لڑائی میں کانگریس جھگی والوں کا مکمل ساتھ دے گی‘، دہلی کانگریس صدر کا اعلان

دہلی کانگریس صدر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ دہلی میں تعمیرات و توڑ پھوڑ پر لگی پابندی کے باوجود سرکاری وکیل کے ذریعہ خصوصی اجازت لے کر سندر نگر نرسری کی جھگیاں توڑنا ٹھیک نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سندر نگر نرسری میں جھگیوں کا حال دیکھنے پہنچے اروندر سنگھ لولی و دیگر کانگریس لیڈران</p></div>

سندر نگر نرسری میں جھگیوں کا حال دیکھنے پہنچے اروندر سنگھ لولی و دیگر کانگریس لیڈران

user

قومی آوازبیورو

دہلی میں جھگی جھونپڑیوں کو توڑے جانے کا معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی کا کہنا ہے کہ بغیر متبادل انتظام کے دہلی میں کسی بھی جھگی جھونپڑی کو اجاڑا جانا نہ تو جائز ہے اور نہ ہی حکومت کی پالیسی سے میل کھاتا ہے۔ اروندر لولی آج سندر نگر نرسری، ڈی پی ایس کے پاس متھرا روڈ واقع نظام الدین علاقہ میں یہ بیان دیا جہاں 250 جھگیوں کو اجاڑ دیا گیا ہے۔ دہلی کانگریس صدر نے یہاں بے گھر لوگوں سے ملاقات کی اور وعدہ کیا کہ کانگریس انصاف کی لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اروندر سنگھ لولی نے متاثرین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جھگی والوں کو ہمارا مکمل تعاون حاصل ہے۔ حکومت کے وکیل نے عدالت میں معاملے کو غلط طریقے سے پیش کیا اور گریپ-3 نافذ ہونے کے باوجود عدالت میں سرکاری وکیل کے ذریعہ توڑ پھوڑ کے لیے خصوصی اجازت لی گئی اور ان غریب لوگوں سے ٹھنڈ کے موسم میں چھت چھین لی گئی۔ کسی نے امتحان کی تیاری کر رہے بچوں کی پڑھائی کی بھی پروا نہیں کی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ دونوں حکومتوں کی غریبوں کے تئیں بے حسی اسی بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ عدالت کو یہ بات بھی بتانا مناسب نہیں سمجھا کہ دہلی رہائش اصلاح بورڈ بستیاں بغیر متبادل رہائش دیے اجاڑا نہیں جا سکتا۔ اگر عدالت کو پہلے بتایا ہوتا تو انھیں بچایا جا سکتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ یہاں مندر اور مزار تک منہدم کر دیے گئے جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھی ٹھیس پہنچی ہے۔


اروندر سنگھ لولی کا کہنا ہے کہ کانگریس حکومت نے سندر نرسری کے جھگی جھونپڑیوں کے بچوں کو ای ڈبلیو ایس درجہ کے تحت ڈی پی ایس اور ماڈرن اسکول جیسے مشہور اسکولوں میں داخلہ دلایا تھا تاکہ ان کا مستقبل روشن ہو سکے، لیکن موجودہ دہلی حکومت کی بے حس کارروائی نے ان کے لیے مصیبتیں کھڑی کر دی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی انھیں بے سہارا نہیں چھوڑے گی، بلکہ قانونی لڑائی میں ان کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ یہ معاملہ لیفٹیننٹ گورنر کے سامنے بھی اٹھائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔