کانگریس چنڈی گڑھ پر ہماچل کے حقوق کے لیے لڑے گی: اگنی ہوتری

اگنی ہوتری نے کہا کہ "ہمیں پنجاب کے چنڈی گڑھ پر اپنا حق جتانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن جب چنڈی گڑھ بنا تو کہا گیا کہ اس کا 7.19 فیصد حصہ ہماچل کا ہے۔ ہم یہ حق لیں گے۔"

<div class="paragraphs"><p>ہماچل کے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری/ ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

ہماچل کے نائب وزیر اعلیٰ مکیش اگنی ہوتری/ ٹوئٹر / @INCIndia

user

یو این آئی

اونا: ہماچل پردیش کے نائب وزیر اعلی مکیش اگنی ہوتری نے اتوار کو کہا کہ کانگریس پنجاب تنظیم نو قانون کے تحت چنڈی گڑھ پر ریاست کا دعوی کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اگنی ہوتری نے کہا کہ "ہمیں پنجاب کے چنڈی گڑھ پر اپنا حق جتانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن جب چنڈی گڑھ بنا تو کہا گیا کہ اس کا 7.19 فیصد حصہ ہماچل کا ہے۔ ہم یہ حق لیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ شانن پروجیکٹ کی لیز ختم ہونے والی ہے اس لیے اسے ہماچل منتقل کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کا حق حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن جنگ لڑیں گے۔ اس کے لیے سینئر وزیر چندر کمار کی قیادت میں کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور اس کے بعد ہم مزید کارروائی کریں گے۔ ایک بیان میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ریاست کی چاروں لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے اور عوام کی مدد اور حمایت سے مرکز میں اپنی حکومت بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔


اگنی ہوتری نے کہا کہ ریاست کے لوگ کانگریس کے حق میں ووٹ دیں گے کیونکہ صرف ان کی پارٹی ہی عوام کے لیے کام کرنے اور ان کے مفاد میں فیصلے کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو مناسب وقت پر کابینہ کی توسیع پر فیصلہ کریں گے اور دعویٰ کیا کہ پارٹی میں اتفاق رائے ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت ہماچل کے مسائل کو پڑوسی ریاستوں کے ساتھ اٹھا رہی ہے کیونکہ وہ مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنا چاہتی ہے۔ کئی سالوں سے مسائل حل نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی وسائل میں اضافہ کرنا چاہتی ہے اس لیے واٹر سیس لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مرکز نے بی بی ایم بی سے پانی لینے کے لیے ہماچل کے لیے این او سی کی شرط کو ختم کر دیا ہے۔ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ اب ہم اپنا پانی اپنے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔