امریکی ٹیرف پر کانگریس کا سخت ردعمل، پون کھیڑا نے کہا- ’ہندوستان کو بلیک میل کر رہا امریکہ‘

امریکی صدر ٹرمپ کے 25 فیصد اضافی ٹیرف کے فیصلے پر کانگریس کا شدید ردعمل، پون کھیڑا نے اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ سے سخت لہجہ میں بات کی جانی چاہئے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: امریکہ کی جانب سے ہندوستان سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر مجموعی طور پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا جب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ہندوستان پر 25 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی نافذ کرنے کا حکم دیا، جو کہ پہلے سے لاگو 25 فیصد کے ساتھ ملا کر کل 50 فیصد ہو جاتا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے اس فیصلے کو براہ راست بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’ہم ایسی صورتحال میں پہنچ چکے ہیں جہاں امریکہ ہندوستان کو بلیک میل کر رہا ہے۔‘‘

پون کھیڑا نے آئی اے این ایس سے بات چیت کے دوران کہا، ’’ہندوستان کبھی بھی اس طرح کے دباؤ میں نہیں آیا ہے۔ ہمیں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور کی یاد دلانی چاہیے جب انہوں نے ملک کے مفاد میں کسی بھی عالمی طاقت کے سامنے جھکنے سے انکار کیا۔‘‘

کھیڑا نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ 11 برس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اکثر اپنی ذاتی شبیہ کو ملک کے مفادات پر فوقیت دی ہے۔ لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ہمت دکھائیں اور امریکہ کے ساتھ سخت لہجے میں بات کریں تاکہ ہندوستان کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔‘‘


دریں اثنا، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’ٹرمپ کی 50 فیصد ٹیرف معاشی بلیک میلنگ ہے۔ یہ ہندوستان کو ایک غیر منصفانہ تجارتی معاہدے کے لیے مجبور کرنے کی کوشش ہے۔ وزیر اعظم مودی کو چاہیے کہ وہ اپنی کمزوری کو ہندوستان کے مفادات پر غالب نہ آنے دیں۔‘‘

دوسری جانب، امریکہ نے اپنے فیصلے کے دفاع میں کہا ہے کہ یہ اقدام یوکرین جنگ کے پس منظر میں روس پر عائد پابندیوں کو مزید موثر بنانے کی غرض سے اٹھایا گیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کے مطابق، ہندوستان کے ذریعے درآمد ہونے والی مخصوص اشیاء پر ٹیرف میں اضافہ دراصل روسی اقتصادی سرگرمیوں پر دباؤ بڑھانے کا ایک حصہ ہے۔

اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان ران دھیر جیسوال نے کہا، ’’امریکہ کا یہ قدم افسوسناک ہے۔ ہندوستان ہمیشہ اپنے قومی مفادات کے تحفظ کو ترجیح دیتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’روس سے ہندوستان کے تیل کی درآمد کو حالیہ دنوں میں امریکی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے لیکن ہم پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ہمارا تجارتی نظام مارکیٹ عوامل پر مبنی ہے اور 1.4 ارب عوام کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔‘‘

ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا، جسے اب باضابطہ طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کو بین الاقوامی تعلقات کے تناظر میں ایک نئے چیلنج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب ہندوستان اور امریکہ کے مابین تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔