موب لنچنگ اور معاشی بحران پر بھاگوت کے بیان کی کانگریس نے کی تنقید

کانگریس نے موب لنچنگ اور معاشی بحران سے متعلق آر ایس ایس سربراہ کے بیان کی پرزور مذمت کی ہے۔ مہاراشٹر کانگریس کا کہنا ہے کہ موب لنچنگ کرنے والے لوگ آر ایس ایس کی سوچ سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر 
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر پردیش کانگریس نے بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل اور معاشی بحران پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے تبصرہ کے لیے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے ایک بیان میں کہا کہ بھیڑ کے ذریعہ پیٹ پیٹ کر قتل کے واقعات کو انجام دینے والے لوگ آر ایس ایس کی سوچ سے ہی پیدا ہوتے ہیں۔ ساونت نے مزید کہا کہ ’’آر ایس ایس کا لنچنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ کہنا ویسا ہی جھوٹ ہے جیسے یہ کہنا جھوٹ ہے کہ آر ایس ایس ایک کلچرل تنظیم ہے، نسل پرستی کا مخالف ہے، ریزرویشن کا حمایتی ہے اور آئین و ترنگے کی عزت کرتا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’جھوٹ پھیلانا آر ایس ایس فیملی کا نظریہ ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ موہن بھاگوت نے دسہرے کے موقع پر ناگپور سَنگھ کی وجے دشمی ریلی میں کہا تھا کہ ہندوستانی منظرنامے میں لنچنگ لفظ کا استعمال کرنا غلط ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ موب لنچنگ مغربی طریقہ ہے اور ملک و ہندوؤں کو بدنام کرنے کے لیے ہندوستان کے ضمن میں اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں معاشی بحران نہیں ہے کیونکہ ملک 5 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔


آر ایس ایس سربراہ نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ آر ایس ایس ہندوستان کے ہندو راشٹر ہونے کے اپنے رخ پر قائم ہے اور سبھی ہندوستانی ’ہندو‘ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آر ایس ایس کی اپنے ملک کی شناخت کے بارے میں، ساتھ ہی ’ہم سب کی اجتماعی شناخت‘ کے بارے میں اور ہمارے ملک کے رویہ کی شناخت کے بارے میں واضح نظریہ ہے۔ وجے دشمی کے موقع پر لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جو ہندوستان کے ہیں، جو ہندوستانی نسل سے ہیں، وہ سبھی تنوع کو قبول کرتے ہوئے، عزت و استقبال کرتے ہوئے آپس میں مل جل کر ملک کے وقار اور لوگوں میں امن قائم کرنے کے کام میں مصروف ہو جاتے ہیں، وہ سبھی ہندوستانی ہندو ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Oct 2019, 10:08 AM