بہار میں اساتذہ کے ساتھ حکومت کا ہٹلر شاہی رویہ جمہوری قدروں کے منافی: کانگریس

کانگریس ریاستی صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے کہا کہ کسی بھی مہذب سماج یا حکومت کی بنیاد اساتذہ ہوتے ہیں، یہ جانتے ہوئے بھی بہار کی نتیش حکومت اساتذہ کے ساتھ کھیلواڑ کر رہی ہے۔

علامتی تصویر
i
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار کانگریس نے یکساں کام کے عوض یکساں تنخواہ سمیت دیگر مطالبات کی حمایت میں غیر معینہ مدت ہڑتال پر گئے ریاست کے پرائمری سے لے کر ہائی اسکول کے نیوجت اساتذہ کی تنخواہ روکے جانے اور برخاستگی کی کاروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آج کہاکہ نتیش حکومت ہٹلر شاہی اورجمہوری قدروں کی دھجیاں اڑاکر اساتذہ کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔

کانگریس ریاستی صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے یہاں کہا کہ کسی بھی مہذب سماج یا حکومت کی بنیاد اساتذہ ہوتے ہیں، یہ جانتے ہوئے بھی بہار کی نتیش حکومت اساتذہ کے ساتھ کھیلواڑ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ کے ساتھ حکومت کی ہٹلر شاہی جمہوری قدروں کے منافی ہے۔


ڈاکٹر جھا نے کہاکہ حکومت ضابطہ کے خلاف اساتذہ پر کاروائی کر رہی ہے ۔ انصاف کا گلاگھونٹتے ہوئے ایک ۔ ایک کرکے اساتذہ کو برخاست کیاجارہاہے جو اپنے آپ میں ہٹلر شاہی کی تازہ مثال ہے۔ انہوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ اسی بہار کی سر زمین پر ایک ٹیچر چانکیہ نے دھنانند کے عظیم سلطنت کو خاک میں ملادیا تھا اور آج اسی بہار کی سرزمین میں وزیراعلیٰ نتیش کمار لاکھوں اساتذہ پر ظلم وبربریت کر رہے ہیں انہیں سوچ لینا چاہئے کہ ان کی حکومت کا انجام کیا ہوگا۔ اساتذہ کے ساتھ حکومت کا یہ رویہ ریاست کے تعلیمی صورتحال کو بد سے بدتر حالت میں لے جائے گا۔

کانگریس ریاستی صدر نے کہاکہ اساتذہ کے ہڑتال کے مسئلے پر حکومت کو اپنی ہٹ دھرمی چھوڑنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی کو یہ سمجھنا چاہئے کہ حکومت ہٹ دھرمی سے نہیں چلتی۔ ڈاکٹر جھا نے بہار حکومت سے اساتذہ کے مطالبات کو قبول کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ حکومت خصوصی پہل کر کے اساتذہ کے جائز مطالبات کو منظور ی عطا کرے ورنہ ریاست کا تعلیمی نظام پوری طرح سے درہم برہم ہوجائے گا۔


واضح رہے کہ ہڑتال میں شامل ہونے کی وجہ سے حکومت نے بغیر وظاحت طلب کئے پٹنہ کے مڈل اسکول نظیر الدین گنج، مال سلامی کے ٹیچر منوج کمار اور پرائمری اسکول چکرام کے معاون ٹیچر محمد مصطفی آزاد کو برخاست کر دیا ہے ۔ وہیں دوسری جانب محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری آر کے مہاجن نے منگل کو اجلاس کر کے ہڑتال میں شامل اساتذہ کی تنخواہ پر روک لگا دی جبکہ ہڑتال پر نہیں گئے اساتذہ کو اس سال جنوری اور فروری ماہ کی تنخواہ دینے کے لئے 1300 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔