کانگریس کا مودی حکومت پر حملہ- ’چین کے سامنے جھک گئی ہے حکومت، کیا پارلیمنٹ میں ہوگی بحث؟‘

کانگریس نے چین کے معاملے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ مودی حکومت چین کے آگے جھک گئی ہے اور سچائی سے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہند-چین تعلقات کو لے کر کانگریس نے مودی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ چین کے سامنے جھک چکی ہے اور ملک کی عوام کو مسلسل گمراہ کر رہی ہے۔ جے رام رمیش کا بیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی چین کے نائب صدر ہان ژینگ سے حالیہ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

کانگریس نے کہا کہ وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ ہند-چین تعلقات کازان میں اکتوبر 2024 میں وزیراعظم مودی اور صدر شی جن پنگ کی ملاقات کے بعد بہتر ہو رہے ہیں، حقائق سے منافی ہے۔ پارٹی کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں ہندوستان کو چین کی وجہ سے فوجی، اقتصادی اور تزویراتی طور پر شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

جے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ چین نے پاکستان کے ساتھ مل کر آپریشن ’سندھُو‘ میں ہندوستان مخالف سرگرمیوں کو بڑھاوا دیا۔ اس دوران چین نے پاکستان کو خفیہ معلومات، جدید جنگی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کی سہولت دی، جس کا اعتراف ہندوستانی فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ بھی کر چکے ہیں۔


اس کے علاوہ، چین نے ہندوستان کو ریئر ارتھ میٹلز، خاص کھادوں اور ٹنل بورنگ مشینوں کی برآمدات محدود کر دی ہیں، جو ہندوستان کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔ ہندوستان اب بھی دواسازی، الیکٹرانکس اور دیگر اہم شعبوں میں چینی درآمدات پر منحصر ہے، جس سے دو طرفہ تجارتی خسارہ بڑھ کر 99.2 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

کانگریس نے یہ بھی نشاندہی کی کہ چین کی جانب سے گلوان، ہاٹ اسپرنگ اور پینگونگ جھیل جیسے علاقوں میں بفر زون بنائے گئے ہیں، جو ہندوستان کے دعووں کے مطابق اس کی حدود کے اندر ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہندوستانی فوج اب ان علاقوں میں پہلے کی طرح گشت نہیں کر پا رہی۔

کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنکر کے ماضی کے بیان کو بھی یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا، ’’وہ بڑی معیشت ہیں، میں کیا کر سکتا ہوں؟" پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ بیان خود ظاہر کرتا ہے کہ حکومت نے چین کے آگے سر تسلیم خم کر دیا ہے۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اس اہم معاملے پر پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں کھل کر بات کریں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جب 1962 میں چین کے حملے کے دوران بھی پارلیمنٹ میں بحث ہو سکتی تھی، تو آج یہ کیوں ممکن نہیں؟

کانگریس نے زور دیا کہ چین کی بڑھتی طاقت اور ہندوستان کی سلامتی کو لاحق خطرات پر قومی اتفاقِ رائے بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ملک متحد ہو کر اپنی دفاعی و اقتصادی حکمت عملی طے کر سکے۔