کانگریس کا کیجریوال پر وار، بابا صاحب اور بھگت سنگھ کے نظریات کے خلاف قرار دیا
کانگریس نے کہا کہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کی تصاویر لگانے کے باوجود کیجریوال ان کے نظریات کے خلاف ہیں۔ پارٹی نے ان پر ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے موضوع پر خاموشی کا الزام بھی عائد کیا

ویڈیو گریب
کانگریس نے جمعہ کے روز الزام لگایا کہ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اپنے دفتر میں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر اور شہید بھگت سنگھ کی تصاویر تو لگاتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ ان دونوں عظیم شخصیات کے نظریات کے مخالف ہیں۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنما راجندر پال گوتم نے کہا کہ کیجریوال کبھی بھی ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف جیسے موضوعات پر بات نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا، ’’کیجریوال ایک جانب بابا صاحب امبیڈکر اور دوسری جانب شہید بھگت سنگھ کی تصاویر آویزاں کرتے ہیں لیکن سچ یہ ہے کہ وہ ان دونوں سے نفرت کرتے ہیں اور ان کے نظریات کے خلاف ہیں۔‘‘
راجندر پال گوتم نے مزید کہا، ’’آپ نے کبھی بھی کیجریوال کو ذات پر مبنی مردم شماری یا سماجی انصاف پر بات کرتے ہوئے نہیں سنا ہوگا، حالانکہ ان موضوعات پر کام سے سب کو ان کا حق مل سکتا ہے۔‘‘
کانگریس کے درج فہرست ذاتوں کے شعبے کے صدر راجیش لیلوتھیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی یونیورسٹی میں منو اسمرتی کو نصاب میں شامل کرنے کے خیال کی حمایت کرتی ہے۔ لیلوتھیا نے کہا، "ہم آئین میں درج حقوق کی بات کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی دہلی یونیورسٹی میں اساتذہ کے عہدوں کو ریزرویشن کے دائرے سے باہر نکالنے کی کوشش کرتی ہے۔" واضح رہے کہ دہلی کی 70 رکنی اسمبلی کے لیے 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی، اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔