کانگریس نے راج موہن گاندھی کی ویڈیو شیئر کر امت شاہ کو دکھایا آئینہ، ’وزیر داخلہ کے جھوٹ کا پردہ فاش‘

کانگریس نے امت شاہ کے دعوے کو راج موہن گاندھی کی وضاحت کی بنیاد پر جھوٹ قرار دیا۔ گاندھی کے مطابق 1946 کا انتخاب وزیراعظم سے متعلق نہیں تھا اور نہرو کو کانگریس ورکنگ کمیٹی نے صدر چنا تھا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے جمعہ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان کو سراسر جھوٹ قرار دیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پنڈت جواہر لال نہرو پہلی مرتبہ ووٹ چوری کے ذریعہ وزیراعظم بنے تھے۔ کانگریس نے اس حوالے سے ممتاز مورخ اور مصنف راج موہن گاندھی کی تفصیلی وضاحت کا حوالہ دیا، جو مہاتما گاندھی کے پوتے بھی ہیں۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر راج موہن گاندھی کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے 1946 کے کانگریسی انتخاباتی عمل کی اصل صورت حال بیان کی۔

راج موہن گاندھی کے مطابق 1946 میں کانگریس صدر کا انتخاب وزیراعظم کے عہدے سے متعلق نہیں تھا، کیونکہ آزادی سے قبل برطانوی حکومت اور ہندوستانی قیادت کے درمیان کوئی حتمی سمجھوتہ موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 1940 سے مولانا ابوالکلام آزاد کانگریس کے صدر تھے اور بھارت چھوڑو تحریک کے دوران کانگریس پر لگے برطانوی پابندی کی وجہ سے نیا انتخاب ممکن نہیں تھا۔ 1945 میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے بعد 1946 میں صدر کا انتخاب سامنے آیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت روایت تھی کہ ہر صوبائی کانگریس کمیٹی (پی سی سی) کسی ایک نام کی سفارش کرتی تھی اور اگر کئی نام سامنے آتے تو وہ مہاتما گاندھی کے روبرو رکھے جاتے، جو اتفاقِ رائے کی بنیاد پر ایک نام تجویز کرتے۔ 1946 میں متعدد پی سی سی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کا نام آگے بڑھایا، جب کہ کچھ نے آچاریہ کرپلانی کی حمایت کی۔ لیکن کسی بھی صوبائی کمیٹی نے نہرو کے نام کی سفارش نہیں کی تھی۔


راج موہن گاندھی نے کہا کہ پٹیل کی عمر زیادہ تھی، صحت کمزور تھی اور تحریک میں ان کی خدمات کے سبب کئی لوگ انہیں بطور احترام صدر بنانا چاہتے تھے، مگر وزیراعظم بنانے کا کوئی تصور موجود نہیں تھا۔ گاندھی جی نے پٹیل اور کرپلانی دونوں سے اپنا نام واپس لینے کو کہا، اور دونوں نے فوراً ایسا کیا۔ بعد ازاں کانگریس ورکنگ کمیٹی نے نہرو کے نام کی تائید کی اور انہیں صدر منتخب کیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب برطانوی حکومت کے ساتھ بات چیت مکمل ہوئی تو نہرو کانگریس کے صدر تھے، اسی لیے انہیں ہی حکومت تشکیل دینے کے لیے مدعو کیا گیا۔

جے رام رمیش نے ایک دوسری پوسٹ میں جے پی نڈا پر تنقید کرتے ہوئے یاد دلایا کہ ڈاکٹر راجندر پرساد نے 24 جنوری 1950 کو اعلان کیا تھا کہ ’جن گن من‘ اور ’وندے ماترم‘ کو برابر کا درجہ حاصل ہوگا۔ رمیش نے الزام لگایا کہ بی جے پی بنکم چندر چٹرجی اور رابندرناتھ ٹیگور کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ حربہ الٹا پڑ گیا۔