ملک میں آپسی منافرت پھیلانے کی کوشش انتہائی خطرناک: سنجے نروپم

قدیم دینی درسگاہ دارالعلوم محمدیہ میں علمائے کرام، معززین اور دانشوروں سے نروپم کی ملاقات۔

تصویر سوشل میڈیا /&nbsp;<a href="https://twitter.com/sanjaynirupam">@sanjaynirupam</a>
تصویر سوشل میڈیا /@sanjaynirupam
user

یو این آئی

ممبئی: ملک میں آپسی منافرت پھیلانے کی کوشش انتہائی خطرناک رخ اختیار کرچکی ہے، جبکہ ڈرانے ودھمکانے کی سرکاری پالیسی کی وجہ سے ایک عام آدمی کے ساتھ ساتھ ہرکوئی فکر مند ہے، اس بات کا اظہار ممبران کانگریس کمیٹی کے صدر اور سینئر لیڈر سنجے نروپم نے آج یہاں علماء ودانشور سے ملاقات کےدوران کی۔

جنوبی ممبئی کی قدیم دینی درسگاہ دارالعلوم محمدیہ میں علمائے کرام، شہرکے معززین اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 4سال کے دوران مسلمانوں کو مختلف بہانوں سے نشانہ بنانے کاسلسلہ جاری ہے اوراخلاق، جنید اور پہلو خان جیسے بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتردیا گیا اور یہ ایک جیسا طریقہ ملک بھر میں منصوبہ بند طریقہ سے جاری وساری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلمان کو تحفظ صرف مسلم دورحکومت میں ہی مل سکتا ہے۔ سنجے نروپم نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ملک کو ہندوراشٹر بنانے کے ایجنڈے پرگامزن ہے اور انہوں نے دستورکو ختم کرنے کی سازش رچی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اس کے لیے اقلیتی فرقے سے ہمیں مکمل حمایت وتعاون چاہیے تاکہ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھا جائے اور سیکولر پارٹیوں کو کامیابی دلائی جاسکے۔ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس موقع پر انہوں نے علمائے کرام سے دعاء کی درخواست کی۔

سنجے نروپم نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہےاور ان کے حامی بینک کے اربوں روپے لیکر فرار ہوگئے ہیں اور حکومت ایسے لوگوں کیخلاف کارروائی کرنے سے معذور نظرآتی ہے۔ اس موقع پر دارالعلوم محمدیہ کے ناظم سیّد اطہرعلی نے ابتداء میں سنجے نروپم کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ وہ ایک سیکولر لیڈر ہیں جوکہ فرقہ پرستوں کوترکی بہ ترکی جواب دیتے ہیں۔ آزاد میدان سانحہ کے موقع پر انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ جن عالموں یا مولانا کرام کو انتہا پسند اوردہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے، ان کے بارے میں ضمانت لینےکے لیے میں تیار ہوں کہ ان کا اس سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ مولانا ظہیرالدین خان، مولانا خالد اشرف، مولانا سلیم اختر، مولانا اعجاز کشمیری، ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی، صابرنرمان، فاروق انصاری، جاوید جمال الدین، صلاح الدین ٹین والا اور دیگر موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔