کانگریس نے پارلیمنٹ میں اٹھایا جھگیوں پر بلڈوزر کارروائی کا معاملہ، راہل گاندھی کے اشوک وہار دورے کا بھی ذکر
مانیکم ٹیگور نے پارلیمنٹ میں اشوک وہار سمیت دہلی کی جھگی بستیوں کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کرنے پر سوال اٹھایا، راہل گاندھی کے حالیہ دورے اور متاثرین کی حالت کا بھی تذکرہ کیا

فائل تصویر / ویڈیو گریب
نئی دہلی: کانگریس نے دہلی کی جھگی اور کچی بستیوں کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کیے جانے کا معاملہ آج پارلیمنٹ میں زور و شور سے اٹھایا۔ پارٹی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان مانیکم ٹیگور نے لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے اشوک وہار کے ان علاقوں کا ذکر کیا جہاں حال ہی میں بلڈوزر کی کارروائی کی گئی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے بغیر متبادل فراہم کیے غریبوں کے گھروں کو منہدم کیا، جس سے ہزاروں خاندان بے سہارا ہو گئے۔
مانیکم ٹیگور نے اپنی تقریر میں واضح طور پر کہا کہ دہلی میں جھگی بستیوں کو اجاڑا جا رہا ہے اور اس میں انسانی ہمدردی کا کوئی پہلو نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں نہ صرف رہائش گاہیں تباہ ہوئیں بلکہ بچوں کی تعلیم، بزرگوں کی صحت اور خواتین کی سلامتی پر بھی گہرا اثر پڑا۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آخر یہ قدم اٹھانے سے پہلے لوگوں کو متبادل کیوں نہیں دیا گیا۔
اس موقع پر ٹیگور نے راہل گاندھی کے حالیہ دورۂ اشوک وہار کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ان بستیوں میں جا کر خود حالات کا جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی نے آنکھوں سے ان مظلوموں کی جو بےبسی دیکھی، وہ پورا ملک محسوس کر سکتا ہے۔ بچوں کے بکھرے کھلونے، ٹوٹے چولہے اور کھلے آسمان تلے بیٹھے بزرگ، یہ سب صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ انسانی المیہ ہے۔
راہل گاندھی نے اپنے دورے کے بعد کہا تھا، ’’یہ صرف جھگی نہیں، کسی کی زندگی ہے اور حکومت نے بغیر سوچے سمجھے اسے روند دیا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت کو عوام کی فلاح کے بارے میں سوچنا چاہیے نہ کہ صرف تعمیراتی ایجنڈے کے تحت کمزور طبقات کو ہٹانا چاہیے۔
پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھانے کے بعد کانگریس ارکان نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ متاثرین کو فوری طور پر متبادل رہائش فراہم کی جائے اور اس معاملے کی آزادانہ جانچ ہو۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ دہلی جیسے بڑے شہر میں غریبوں کو بے دخل کرنا نہ صرف غیر آئینی بلکہ غیر انسانی بھی ہے۔
کانگریس نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ دہلی میں جاری ترقیاتی منصوبے کیا صرف امیروں کے لیے ہیں؟ اگر حکومت سب کی ہے تو پھر جھگی والوں کے لیے بھی ویسا ہی احساس کیوں نہیں؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔