دہلی میں بجلی کی بڑھتی شرحوں کے خلاف کیجریوال کے خلاف کانگریس کا احتجاج

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انیل کمار کی قیادت میں کانگریس کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور کیجریوال پر مفت بجلی فراہم کرنے کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔

بجلی در میں اضافہ کے خلاف کانگریس کارکنان مظاہرہ کرتے ہوئے
بجلی در میں اضافہ کے خلاف کانگریس کارکنان مظاہرہ کرتے ہوئے
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی میں بجلی کی بڑھتی ہوئی شرحوں کے خلاف اور بجلی کمپنیوں کے کھاتوں کی سی اے جی کے ذریعہ آڈٹ کرنے کو لے کر ریاستی کانگریس نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سول لائنس میں واقع رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کے ذریعہ پی پی ایس سی چارج کے نام پر ہونے والی لوٹ مار کو روکنے کے لئے دہلی حکومت کو فوری اثر سے سرچارج کیے گئے میں اضافہ کو واپس لینا چاہئے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر انیل کمار کی قیادت میں کانگریس کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ کارکنوں نے اروند کیجریوال پر مفت بجلی فراہم کرنے کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انیل چودھری نے کہا کہ دہلی کے لوگوں کو مفت بجلی دینے کے نام پر وہ گمراہ کر رہے ہیں کیونکہ دہلی حکومت نے پاور پرچیز ایڈجسٹمنٹ کاسٹ (پی پی اے سی) میں بدلاؤ یا بجلی کی قیمتوں میں کسی بھی قسم کی نظرثانی کا حق دیا ہے، یہ حق صرف بجلی ریگولیٹری کمیشن (ڈسکام) کے پاس ہے، اب حکومت نے یہ حق براہ راست پاور کمپنیوں کو دے دیا ہے، جس کی وجہ سے بجلی کے بل پر ٹیکس 6 فیصد بڑھا دیا گیا ہے۔


سی ایم کیجریوال کا پاور کمپنیوں کی وکالت کرنا دہلی والوں کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے اور دہلی حکومت کے اچھے رویے کی وجہ سے صارفین کو جولائی کے مہینے میں آنے والے بل میں 22.18 فیصد پی پی ایس ٹیکس اضافی ادا کرنا پڑے گا، واضح رہے کہ 100 روپے کے بل پر 22.18 روپے اضافی ٹیکس ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔