لکھنؤ: کانگریس کا اسمبلی احاطے میں گیس سلنڈر کے ساتھ احتجاج

اتر پردیش اسمبلی کے جمعرات سے شروع ہوئے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن کانگریس اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں رسوئی گیس سلنڈروں کے ساتھ احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی کے جمعرات سے شروع ہوئے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن کانگریس اراکین اسمبلی نے اسمبلی احاطے میں رسوئی گیس سلنڈروں کے ساتھ احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔

جمعہ کی صبح گیارہ بجے اسمبلی کی کارروائی کا آغاز ہوتے ہی کانگریس قانون ساز پارٹی کی رہنما آرادھنا مشرا ’مونا‘ اور کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار ’للو‘ نے لکھنؤ کچہری میں دیسی بم سے وکیل پر حملے کا معاملہ اٹھایا اور نظم و نسق کے حوالہ سے بحث کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس کے بعد دیگر متعدد ممبران نے بھی ان کی حمایت کی اور اپنے سیٹ سے کھڑے ہو گئے۔ تاہم، اسپیکر ہردے نارائن دکشٹ نے ان کے مطالبات کو ماننے سے انکار کردیا۔ اسپیکر نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران سینئر ممبران کا رخنہ اندازی کرنا غیر مناسب ہے۔

قبل ازیں، ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو اور پارٹی کے اسمبلی میں لیڈر انورادھا مشر اسمیت دیگر چار اراکین نے اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ ان کے ہاتھوں میں مہنگائی کے ضمن میں پوسٹر بھی تھے جس پر ’’گیس کی قیمتیں کم کرو، مہنگائی ڈائن کھائے جات ہے‘‘ جیسے نعرے آویزاں تھے۔


تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

ریاستی صدر نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ملک کے عام آدمی اور غریبوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کچھ بڑے سرمایہ کاروں کے اشارے پر کام کرہی ہے۔ رسوئی گیس کی قیمتوں میں اتنا زیادہ اضافہ کبھی نہیں کیا گیا جتنا کہ اس حکومت نے دو دن قبل کیا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومت مہنگائی پر قابو حاصل کرنے میں مکمل طور سے ناکام ثابت ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Feb 2020, 5:30 PM