کانگریس کا احتجاج: راہل گاندھی، پرینکا سمیت متعدد لیڈران زیر حراست ’جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے‘

راہل گاندھی نے کہا ’’ہم پرامن طریقہ سے صدارتی محل جانا چاہتے تھے۔ ریلی میں تمام لوگ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے ارکان ہیں مگر ہمیں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے‘‘

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مہنگائی اور بے روزگاری پر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور ششی تھرور سمیت کانگریس کے کئی ارکان پارلیمنٹ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ ہاؤس سے صدارتی محل تک مارچ نکالنے کے دوران حراست میں لیا گیا، جبکہ پرینکا گاندھی کو کانگریس دفتر کے باہر سے تحویل میں لیا گیا۔

اس دوران راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم راشٹرپتی بھون پرامن طریقے سے جانا چاہتے تھے۔ ریلی میں سبھی لوگ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے ارکان پارلیمنٹ ہیں لیکن ہمیں جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔ ہم مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل پر یہاں موجود ہیں۔ جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ ہندوستانی جمہوریت محفوظ رہے۔ ہمارا کام عوام کے مسائل کو اٹھانا ہے اور ہم اپنا کام کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ کو حراست میں لیا گیا ہے اور کچھ کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی ہے۔


کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ایک سے وجے چوک تک مارچ کیا۔ اس مارچ کے دوران راہل گاندھی سمیت کانگریس کے کئی ارکان پارلیمنٹ سیاہ کپڑے پہنے ہوئے نظر آئے جبکہ مارچ کی قیادت کرنے والی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے سبزیوں کے ہار پہن کر مہنگائی اور جی ایس ٹی کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔ اس دوران پارٹی صدر سونیا گاندھی بھی ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ سیاہ لباس میں نظر آئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔