بکسر میں کھڑگے کا نتیش پر حملہ، ’صرف کرسی کے لیے بدلتے ہیں پالا، بی جے پی سے اتحاد موقع پرستی‘

بکسر میں ’جے باپو، جے بھیم، جے سمویدھان‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے نتیش کمار کو موقع پرست اور بی جے پی سے ان کے اتحاد کو عوام مخالف قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>بہار کے بکسر میں&nbsp; ’جے باپو، جے بھیم، جے سمویدھان‘ ریلی سے خطاب کرتے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

بہار کے بکسر میں ’جے باپو، جے بھیم، جے سمویدھان‘ ریلی سے خطاب کرتے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

رواں سال ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب کی تیاری میں کانگریس پوری دلجمعی کے ساتھ لگ چکی ہے۔ اسی سلسلے میں بہار دورے پر پہنچے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی اور جے ڈی یو اتحاد پر جم کر حملہ بولا ہے۔ بکسر کے ڈلساگر اسٹیڈیم میں اتوار (20 اپریل) کو پارٹی کی ’جے باپو، جے بھیم اور جے سنویدھان‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’نتیش کمار اور بی جے پی کا موقع پرست اتحاد ریاست کے لوگوں کے حق میں بہتر نہیں ہے۔ نتیش کمار صرف کرسی کے لیے پالا بدلتے ہیں۔ جے ڈی یو سربراہ نے اس نظریہ کے حامل لوگوں سے ہاتھ ملا لیا ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا۔‘‘

ملکارجن کھڑگے نے مودی کے وعدے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’بہار کے لیے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے پیکج کے وزیر اعظم کے وعدے کا کیا ہوا؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی جھوٹ کی فیکٹری چلا رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ بہار کے لوگوں کو نتیش کمار سے پوچھنا چاہیے کہ وزیر اعظم مودی نے  18 اگست 2015 کو بہار کے لیے 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے پیکج کا جو وعدہ کیا تھا، اس کا کیا ہوا؟


کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے حوالے سے کہا کہ ’’راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی سماج کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ غریبوں، خواتین اور سماج کے کمزور طبقوں کے خلاف ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’آر ایس ایس-بی جے پی سماج کی بہتری کے بارے میں نہیں سوچ سکتے ہیں۔ وہ ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے میں یقین کرتے ہیں۔‘‘ کانگریس صدر نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے کہا کہ ’’پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا وقف قانون بی جے پی-آر ایس ایس کی طبقوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔