بی جے پی پر ہرک سنگھ راوت کا حملہ، کہا- جس دن منہ کھول دوں گا اس دن بڑا دھماکہ ہو جائے گا

اتراکھنڈ میں کابینہ کے وزیر رہے ہرک سنگھ راوت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک من گھڑت خبر کی بنیاد پر انہوں نے اتنا بڑا فیصلہ لیا۔ مجھے لگتا ہے کہ ’ویناش کالے ویپریت بدھی‘۔

ہرک سنگھ راوت، تصویر آئی اے این ایس
ہرک سنگھ راوت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ حکومت میں کابینہ وزیر اور بی جے پی ایم ایل اے ہرک سنگھ راوت کی برطرفی کے بعد ان کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی من گھڑت خبر کی بنیاد پر اتنا بڑا فیصلہ لیا جب کہ میرے سب سے اچھے تعلقات تھے، لیکن انہوں نے مجھ سے بات کیے بغیر اتنا بڑا فیصلہ لیا۔ میرے خیال میں ’ویناش کالے ویپریت بدھی‘۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے ہرک سنگھ راوت نے کہا کہ اگر میں بی جے پی میں شامل نہ ہوا ہوتا تو 4 سال پہلے ہی بی جے پی چھوڑ دیتا۔ مجھے کسی وزارتی عہدے سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میں صرف کام کرنا چاہتا تھا۔ میں اب کانگریس پارٹی سے بات کروں گا، اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت مکمل اکثریت کے ساتھ آنے والی ہے۔ یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ کانگریس میں واپس آئیں گے۔ اب انہوں نے اس کے اشارے بھی دے دیئے ہیں۔


ہرک سنگھ راوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بی جے پی حکومت میں کابینہ وزیر تھا۔ وہ ایک سینئر لیڈر تھے۔ پارٹی میں ہمارے ہر ایک سے ذاتی تعلقات تھے۔ امت شاہ، جے پی نڈا، پرہلاد جوشی سے ہمارے قریبی تعلقات تھے۔ اتنا بڑا فیصلہ لینے سے پہلے انہوں نے ایک بار بھی ہم سے بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میں پروفیسر رہا ہوں، طالب علم رہا ہوں۔ ہم نے پڑھا ہے کہ بڑے بڑے بادشاہ اور حکمران ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو ان کی تباہی کا باعث بنتے ہیں۔

ہرک سنگھ راوت نے کہا کہ آج وہ منہ چھپانے کے لیے کچھ بھی کہتے رہیں۔ جس دن میں نے منہ کھولا، ملک کی سیاست میں بہت بڑا دھماکہ ہو جائے گا۔ میرا اخلاقی فرض ہے کہ میں کچھ نہیں کہہ رہا۔ میں نے امت شاہ سے وعدہ کیا تھا کہ میں چھوڑ کر نہیں جاؤں گا۔ میں نے وہ وعدہ پورا کیا۔ میرے ذہن سے بوجھ ہلکا ہو گیا۔ ااگر میں نے کوئی بات کسی سے کہہ دی وہ اسے بھول سکتا ہے، میں نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔