’جمہوریت اور سماج کے لیے پارٹی میں تبدیلی ضروری‘، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں سونیا گاندھی کا خطاب

کانگریس پارٹی میں تبدیلی کو لے کر لگاتار اٹھ رہے مطالبات سے متعلق میٹنگ میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’پارٹی میں اتحاد سب سے زیادہ ضروری ہے، اور میں اسے یقینی بنانے کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہوں۔‘‘

سونیا گاندھی
سونیا گاندھی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے آج پارلیمنٹ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں کئی اہم نکات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس میٹنگ میں سونیا گاندھی نے ایک طرف بڑھتی مہنگائی کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور دوسری طرف کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے مل رہے مشوروں پر کام کیے جانے کی اطلاع بھی دی۔

کانگریس پارٹی میں تبدیلی کو لے کر لگاتار اٹھ رہے مطالبات سے متعلق میٹنگ میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’پارٹی میں اتحاد سب سے زیادہ ضروری ہے، اور میں اسے یقینی بنانے کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہوں۔ کانگریس میں تبدیلی نہ صرف پارٹی کے لیے بلکہ ملک کی جمہوریت اور سماج کے لیے بھی ضروری ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے معلوم ہے کہ حالیہ انتخاب میں شکست سے آپ سب کتنے افسردہ ہیں۔ نتائج حیران کرنے والے اور تکلیف دہ تھے۔ حکومت کا ملک کو توڑنے والا اور پولرائزیشن کا ایجنڈا لگاتار جاری ہے۔‘‘


سونیا گاندھی نے ’تقسیم کرنے والے اور پولرائزیشن پر مبنی ایجنڈے‘ کو لے کر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’تقسیم ہند کے وقت کی باتوں اور تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا برسراقتدار پارٹی کے لیے عام بات ہو چکی ہے۔ ہم بی جے پی کو صدیوں سے ہمارے متنوع سماج کو متحد رکھنے اور خوشحال کرنے والے خیرسگالی پر مبنی رشتے کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔‘‘

حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں زبردست شکست کا سامنا کرنے کے بعد کانگریس پارلیمانی پارٹی کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ پارٹی کو اس سال گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کے لیے بھی کمر کسنا ہے۔ ان دنوں کانگریس اندرونی نوک جھونک کا سامنا بھی کر رہی ہے جس پر قابو پانا پارٹی کے لیے ضروری ہے۔ واضح رہے کہ پارٹی میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے جی-23 گروپ کے اراکین سے گاندھی فیملی کی ملاقات لگاتار جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ہی اس گروپ کی میٹنگ ہوئی تھی اور اس نے تنظیمی بدلاؤ کے مطالبہ پر مبنی بیان جاری کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */