کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کو ملی راحت، لوک سبھا کمیٹی نے معطلی رد کرنے کا سنایا فیصلہ

لوک سبھا کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا میں کیے گئے اپنے تبصروں کو لے کر افسوس ظاہر کیا، جس کے بعد کمیٹی نے معطلی رد کرنے کی تجویز پیش کی۔

 ادھیر رنجن چودھری، تصویر یو این آئی
ادھیر رنجن چودھری، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری 30 اگست کو لوک سبھا کی خصوصی استحقاق کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ بعد ازاں خصوصی استحقاق کمیٹی نے پارلیمنٹ سے ادھیر رنجن چودھری کی معطلی کو رد کرنے کے لیے اتفاق رائے سے تجویز کو پاس کیا۔ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد ادھیر رنجن نے لوک سبھا میں کیے گئے اپنے تبصروں کو لے کر افسوس ظاہر کیا، جس کے بعد کمیٹی نے معطلی رد کرنے کی تجویز پاس کی۔

قابل ذکر ہے کہ ادھیر رنجن چودھری کو مانسون اجلاس کے آخری دن 11 اگست کو پارلیمنٹ سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ادھیر رنجن نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنیل کمار سنگھ کی صدارت والی کمیٹی سے کہا کہ ان کا ارادہ کسی کے بھی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ بعد ازاں خصوصی استحقاق کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ ’’کمیٹی نے لوک سبھا سے ادھیر رنجن چودھری کی معطلی کو رد کرنے کے لیے ایک تجویز پاس ہوا ہے۔ یہ تجویز جلد از جلد لوک سبھا اسپیکر کو بھیجا جائے گا۔‘‘


واضح رہے کہ مانسون اجلاس کے دوران مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے ادھیر رنجن کے پارلیمنٹ میں برے سلوک کا حوالہ دے کر ان کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تجویز پیش کی تھی۔ انھوں نے ادھیر پر الزام لگایا تھا کہ مانسون اجلاس کے دوران جب وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر پارلیمنٹ کو مخاطب کر رہے تھے تو انھوں نے برا رویہ اختیار کیا۔ مرکزی حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کے نامنظور ہوتے ہی حکومت نے ادھیر رنجن کے خلاف معطلی کی تجویز پیش کی تھی جو ذیلی ایوان میں صوتی ووٹ سے پاس ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔