وزیر اعظم کے جاپان دورے پر کانگریس کا طنز ’خود ساختہ وشواگرو کی پرچار فیکٹری فرضی بیانیہ تیار کر رہے ہے!‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ (19 مئی) کو تین ممالک کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ اس دوران وزیر اعظم نریند مودی جاپان میں جی-7 سربراہی اجلاس کے علاوہ کواڈ تنظیم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ دریں اثنا، انڈین نیشنل کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے بیرونین دورے پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹی انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے کہا کہ جاپان کے ہیروشیما میں جی-7 سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے خود ساختہ ’وشواگرو‘ کے ارد گرد پرچار کی فیکٹری نے فرضی بیانیہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ سال 2002 میں پہلی مرتبہ کچھ دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان کو مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ مستقل طور پر ایسے سربراہی اجلاسوں میں شرکت کرتے تھے۔


کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ اس طرح سے ڈھول پیٹنے سے نہ صرف عظیم رہنا اپنے منہ میاں مٹھو بنتا ہے بلکہ یہ حکومت کا تسلسل اور سابقہ حکومتوں کے تعاون کو بھی ختم کر دیتا ہے۔

غورطلب ہے کہ جے رام رمیش لگاتار کانگریس کی جانب سے وزیر اعظم مودی پر حملہ آور رہتے ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 28 مئی کو نوتعمیرشدہ پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے حوالہ سے بھی طنز کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 28 مئی کو جس پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح ہونے جا رہا ہے اس کے واح آرکیٹکٹ، ڈیزائنر اور مزدور۔ تصویر سب کچھ بیان کرتی ہے۔ ذاتی خواہش کا منصوبہ۔‘‘

خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو 6 دن کے لیے تین ممالک کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ اس دوران پی ایم نریندر مودی جاپان، پاپوا نیو گنی اور آسٹریلیا کا دورہ کریں گے۔ پی ایم مودی جاپان میں منعقد ہونے والے جی-7 سربراہی اجلاس کے ساتھ کواڈ میٹنگ میں بھی شرکت کریں گے۔ پی ایم مودی کا دورہ جاپان 19 سے 21 مئی تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد وہ آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی جائیں گے۔ پی ایم مودی پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمز ماراپے کے ساتھ فورم فار انڈیا پیسیفک آئی لینڈز کوآپریشن کے تیسرے سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔