اجیت پوار کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے پر کانگریس کا طنز، "بی جے پی کی واشنگ مشین دوبارہ شروع ہو گئی ہے"

اجیت پوار کے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے چند گھنٹے بعد، کانگریس نے اتوار کو بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ "ان کی واشنگ مشین دوبارہ شروع ہو گئی ہے"۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں تقسیم اور شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار کے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے چند گھنٹے بعد، کانگریس نے اتوار کو بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا، "ان کی واشنگ مشین پھر سے شروع ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی پارٹی نے مہاراشٹر کو بھگوا پارٹی کے چنگل سے آزاد کرانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری اور مواصلات کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ "واضح طور پر بی جے پی کی واشنگ مشین نے اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ آج مہاراشٹر میں بدعنوانی کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے بہت سے لوگوں کو بی جے پی کی قیادت والے اتحاد میں شامل ہو کر ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس حکام سے کلین چٹ مل گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کانگریس مہاراشٹر کو بی جے پی کے چنگل سے آزاد کرانے کی اپنی کوششیں تیز کرے گی‘‘۔


شرد پوار نے کہا، ’’آج این سی پی کے کچھ لوگوں نے (بطور وزیر) حلف لیا ہے، جن کے خلاف مودی نے انگلیاں اٹھائی تھیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مودی کے الزامات بے بنیاد تھے اور اب ہم تمام الزامات سے 'بری' ہیں۔ میں اس کے لیے ان کا شکرگزار ہوں... میں سوالوں کا سامنا کر رہے ان لوگوں کے لیے خوش ہوں جنہوں نے آج حلف اٹھایا ہے۔" انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے کچھ رہنما ای ڈی جیسی مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں کی تحقیقات سے پریشان تھے اور وہ پی ایم کے الزامات کے بعد کافی بے چین ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے انہوں نے اتوار کو یہ قدم اٹھایا۔

دریں اثنا، حلف لینے کے بعد، اجیت پوار نے این سی پی پر بھی دعویٰ کیا، جو گزشتہ ماہ اپنے سلور جوبلی سال میں داخل ہوئی، اور اس کا انتخابی نشان 'گھڑی' پر بھی اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، 64 سالہ اجیت پوار، جنہوں نے پانچویں مرتبہ نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، کہا کہ پوری این سی پی ان کے ساتھ ہے اور انہیں پارٹی میں سبھی کا آشیرواد حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔