اب عوام کو مہنگائی مزید جھلسائے گی! مودی حکومت نے روزمرہ کی 143 اشیاء پر جی ایس ٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے: کانگریس

مئی میں ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ سے قبل مرکزی حکومت نے ریاستوں سے جی ایس ٹی کے تحت 143 اشیاء پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔

رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارٹی نے بڑھتی مہنگائی کو لے کر ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔ کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے ٹوئٹ کیا اور کہا کہ گرمی اور مہنگائی مزید جھلسائے گی۔ مودی حکومت نے روزمرہ کی 143 اشیاء پر جی ایس ٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر ماہ 1,42,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی کی جاسکے۔ اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ جیب میں پیسے نہیں ہیں، بجٹ گڑبڑ ہے، کیونکہ بی جے پی ہے تو یہ ممکن ہے۔‘‘

دراصل مئی میں ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ سے پہلے مرکزی حکومت نے ریاستوں سے جی ایس ٹی کے تحت روزمرہ کی استعمال ہونے والی 143 اشیاء پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کے لیے تجاویز مانگی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ان اشیاء میں پاپڑ، گڑ، پاور بینک، گھڑیاں، سوٹ کیس، ہینڈ بیگ، پرفیوم، ٹی وی (32 انچ سے کم)، چاکلیٹ، چیونگم، اخروٹ اور کسٹرڈ پاؤڈر جیسی اشیاء شامل ہیں۔


بتایا جا رہا ہے کہ روزمرہ کی استعمال ہونے والی 143 اشیاء پر ٹیکس کی شرح حکومت نے بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ اس میں سے 92 فیصد اشیا پر 18 فیصد سے 28 فیصد ٹیکس زمرہ میں منتقلی بتائی گئی ہے۔ جی ایس ٹی کونسل نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل نومبر 2017 اور دسمبر 2018 میں جن چیزوں پر ٹیکس کی شرح کو کم کیا تھا ان میں سے زیادہ تر پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ایسے میں اگر ٹیکس ایک بار پھر بڑھے تو مہنگائی پھر بڑھے گی۔ ظاہر ہے عوام مہنگائی سے مزید متاثر ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔