کیا جہانگیر پوری کے بعد شاہین باغ اور اوکھلا میں بھی چلے گا بلڈوزر؟

جہانگیر پوری میں فرقہ وارانہ تشدد کے فوراً بعد وہاں غیر قانونی تعمیرات ہٹانے کے لئے بلڈوزر کے ذریعہ انہدامی کارروائی ہوئی اور اب کہا یہ جا رہا ہے کہ ایسی انہدامی کارروائی اوکھلا میں بھی ہو سکتی ہے۔

بلڈوزر، فائل تصویر آئی اے این ایس
بلڈوزر، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جہانگیر پوری علاقے کے بعد جنوبی دہلی کے اوکھلا اور شاہین باغ علاقوں میں بھی میونسپل کارپوریشن کے بلڈوزر چل سکتے ہیں اور روزنامہ ’جاگرن‘ کی خبر کے مطابق جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے اس کے لئے تیاری کر لی ہے اور کارروائی چند دنوں میں کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے ایکشن کا مکمل بلیو پرنٹ تیار کیا جا رہا ہے۔ ان علاقوں کی فہرست تیار کی جا رہی ہے جہاں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کو ہٹایا جانا ہے۔

جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں کارپوریشن حکام کو روہنگیا اور بنگلہ دیشی دراندازوں کے بارے میں اطلاع ملی ہے جنہوں نے اوکھلا اور شاہین باغ سمیت چھ سے زیادہ علاقوں میں سڑکوں پر تجاوزات کر رکھی ہیں اور کباڑ کے کام کی آڑ میں سماج دشمن سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ دہلی میں شائد ہی کوئی علاقہ ایسا ہو جہاں غیر قانونی تعمیرات نہ ہوں لیکن ان علاقوں میں کارروائی کا ذکر کرنا جہاں کی آبادی ایک خاص طبقہ کی ہے اس پر لوگوں میں تشویش ہے۔


واضح رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جو احتجاج کی شروعات ہوئی تھی وہ جنوبی دہلی کے علاقہ اوکھلا سے ہوئی تھی اور بعد میں وہاں کے علاقہ شاہین باغ میں ہونے والا احتجاج عالمی سرخیاں بن گیا تھا۔ شاہین باغ کا احتجاج خواتین نے چلایا ہوا تھا اور وہاں کی دادیاں بہت مشہور ہوئی تھیں۔

بی جے پی دہلی حکومت پر بنگلہ دیشی اور روہنگیا دراندازوں کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ڈالے گی۔ بی جے پی اس سلسلے میں جلد ہی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر آدیش گپتا نے الزام لگایا کہ دہلی حکومت کی حمایت سے درانداز دارالحکومت میں جگہ جگہ گھس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کو بھی ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ اس کے لیے انہوں نے کارپوریشنوں کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


آدیش گپتا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق بغیر کسی پیشگی اطلاع کے تجاوزات ہٹانے کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ کارپوریشن نے جہانگیر پوری میں سات مرتبہ کارروائی کی ہے۔ جہانگیرپوری میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے بعد شرپسندوں کی پشت پناہی کرنے والے سرگرم ہوگئے ہیں۔ رام کے وجود پر سوال اٹھانے والے، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے وکلاء اب شرپسندوں کے ناجائز قبضے کو بچانے کے لیے عدالت پہنچ گئے ہیں۔ وہ ان لوگوں کے خلاف کچھ نہیں بولتے، جنہوں نے پولیس اور دیگر بے گناہ لوگوں پر پتھراؤ کیا اور گولیاں چلائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Apr 2022, 8:11 AM