سپریم کورٹ رافیل پر فیصلہ واپس لے اور حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس دے: کانگریس

کانگریس رہنما آنند شرما نے کہا کہ حکومت نے یہ دعوی کر کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو گمراہ کیا ہے کہ رافیل کی قیمتوں کو لے کر سی اے جی رپورٹ پارلیمنٹ کی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے رافیل لڑاکا طیارہ معاملے میں حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر ترمیمی عرضی کو ملک کی عدالت عظمی اور پارلیمنٹ کی توہین قرار دیا ہے اور سپریم کورٹ سے اپنے فیصلے کو واپس لینے اور حکومت کو توہین عدالت کا نوٹس دینے کے لئے درخواست کی ہے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے کہا کہ دو دن سے رافیل پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے سلسلے میں بحث ہو رہی ہے۔ کانگریس کا خیال ہے کہ اس میں تضادہے۔ اس نے ہمیشہ کہا ہے کہ عدالت اس موضوع کے صحیح فورم نہیں ہے۔ صرف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) مناسب طریقے سے تحقیق کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران کچھ چونکانے والی باتیں سامنے آئی ہیں کہ حکومت نے طیاروں کی قیمتوں کے تعین کے بارے میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی طرف سے تحقیقات کر کے رپورٹ کو پارلیمنٹ میں اور پھر پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) کو دینے اور پی اے سی کی رپورٹ کا کچھ حصہ پارلیمنٹ کو دینے کی بالکل غلط ہے۔ نہ کوئی سی اےجی کی رپورٹ آئی، نہ ہی پی اے سی نے رپورٹ کو دی ۔ حکومت نے ترمیمی عرضی میں یہ کہا کہ عدالت کوانگریزی گرامر نہیں آتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔