کانگریس نے کیجریوال حکومت کے ’سرپلس بجٹ‘ کی قلعی کھولی، بڑھ گیا 38155 کروڑ روپے کا قرض

ریاستی کانگریس صدر انل چودھری نے عآپ حکومت کی غلط پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال کی غلط پالیسیوں کے سبب گزشتہ 7 سالوں میں جی ڈی پی کے مقابلے ریونیو سرپلس ہونے کی جگہ خسارے میں چلا گیا ہے۔

چودھری انل کمار (کانگریس)
چودھری انل کمار (کانگریس)
user

قومی آوازبیورو

دہلی کانگریس نے اروند کیجریوال حکومت کے سرپلس بجٹ کی قلعی کھولتے ہوئے بڑا حملہ کیا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر انل چودھری نے کہا کہ 2022 تک دہلی کے اوپر 38155 کروڑ روپے کا قرض بڑھا ہے، جس کے سبب دہلی 22-2021 میں ریونیو ڈیفیسٹ ریاست بن گیا ہے۔

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر انل چودھری نے عآپ حکومت کی غلط پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال کی غلط پالیسیوں کے سبب گزشتہ 7 سالوں میں ریاست میں جی ڈی پی کے مقابلے میں ریونیو سرپلس ہونے کی جگہ گھاٹے میں چلا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیجریوال جھوٹ پھیلا رہے ہیں کہ دہلی حکومت نے سات سالوں میں ایک روپیہ کا بھی قرض نہیں لیا ہے۔ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔


انل چودھری نے یہ بھی کہا کہ 2022 تک دہلی کے اوپر 38155 کروڑ روپے قرض بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے سال 22-2021 میں دہلی ریونیو ڈیفیسٹ اسٹیٹ بن گیا ہے۔ کیجریوال صرف جھوٹ کی بنیاد پر دہلی کا اقتدار چلا رہے ہیں۔ دہلی حکومت کے ایکساز وزئر اور وزیر مالیات منیش سسودیا نے گھاٹے میں چل رہے خزانہ کے باوجود شراب مافیاؤں کو فائدہ پہنچانے کے لیے 144 کروڑ روپے شراب مافیاؤں کو لائسنس فیس میں معاف کر دیے۔

دہلی کانگریس صدر نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کیجریوال حکومت سے سوال پوچھا کہ 20-2019 میں سرپلس بجٹ 7499 کروڑ روپے تھا، جو سال 21-2020 میں گھٹ کر 1450 کروڑ رہ گیا، تو ایسی کون سی خامیاں رہیں کہ رواں مالی سال 22-2021 میں یہ 3039 کروڑ گھاٹے میں چلا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔