پٹنہ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس: دو اہم قراردادیں منظور، ووٹ چوری کے خلاف 5 کروڑ دستخط کی مہم کا اعلان

پٹنہ میں پانچ گھنٹے جاری کانگریس ورکنگ کمیٹی اجلاس میں سیاسی اور تنظیمی قراردادیں منظور ہوئیں۔ پارٹی نے ووٹ چوری کے خلاف مہم اور انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این سی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ میں بدھ کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس منعقد ہوا، جسے بہار کی سیاست کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ پانچ گھنٹے تک جاری اس اجلاس میں کانگریس نے سیاسی اور تنظیمی مضبوطی سے متعلق دو اہم قراردادیں منظور کیں،۔ پارٹی نے واضح کر دیا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس ’پورے عزم اور نئے اعتماد‘ کے ساتھ میدان میں اترے گی۔

اجلاس میں تنظیمی مضبوطی پر زور دیا گیا۔ کانگریس کا مؤقف ہے کہ زمینی سطح پر مضبوط تنظیم کے بغیر انتخابی لڑائی مکمل نہیں ہوگی۔ تنظیمی قرارداد کے تحت پارٹی کارکنان کو ہر پولنگ مرکز (بوتھ) سطح پر تیار کیا جائے گا اور وسیع پیمانے پر مہم چلائی جائے گی۔

سب سے بڑا اعلان ووٹ چوری کے مسئلے پر ہوا۔ کانگریس نے کہا کہ 15 ستمبر سے 15 اکتوبر تک ملک بھر میں دستخط مہم چلائی جائے گی۔ اس دوران پانچ کروڑ دستخط جمع کیے جائیں گے اور اکتوبر کے آخر تک الیکشن کمیشن کو پیش کیے جائیں گے۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری کے خلاف تاریخی تحریک ثابت ہوگا۔

راہل گاندھی نے اجلاس میں حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم آنے والے دنوں میں یورینیم بم، ہائیڈروجن بم اور ایٹم بم سب پھوڑنے والے ہیں۔ یہ لڑائی صرف کانگریس کی نہیں بلکہ جمہوریت بچانے کی ہے۔‘‘ انہوں نے سفارتکاری کے حوالہ سے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ موجودہ صورتحال مودی کے دوستوں کی ناکامی اور حکومت کی سفارتی ناکامی کا نتیجہ ہے۔


اجلاس میں ذات پر مبنی مردم شماری اور ریزرویشن کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مرکز نے ذات پر مبنی مردم شماری ان کے دباؤ میں کی لیکن بہار میں ہوئی مردم شماری کی بنیاد پر ریزرویشن کی منظوری ابھی تک نہیں دی گئی۔ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ فوری اقدامات کیے جائیں۔

جی ایس ٹی کے تعلق سے بھی کانگریس نے مرکز پر حملہ کیا اور کہا کہ یہ ادھورا نظام ہے اور صحیح طریقے سے نافذ نہیں ہوا۔ اس کی وجہ سے سب سے زیادہ بوجھ ریاستوں پر پڑا ہے۔ پارٹی نے وعدہ کیا کہ اقتدار میں آنے پر جی اس ٹی میں اصلاحات کو ترجیح دی جائے گی۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے کہا کہ 2023 میں تلنگانہ میں سی ڈبلیو کے اجلاس کے بعد دو ماہ میں وہاں کانگریس کی حکومت بن گئی تھی، اب پٹنہ میں اجلاس کے بعد بھی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے اور اور بہار میں بھی مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننا طے ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔