دہلی میں آبکاری پالیسی پر کانگریس نے کیجریوال کو پیش کیا مباحثہ کا چیلنج

دہلی میں شراب پالیسی پر گھمسان کے درمیان کانگریس نے اروند کیجریوال سے منیش سسودیا کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی شراب گھوٹالے پر مباحثہ کا چیلنج پیش کیا ہے۔

اجے ماکن، تصویر یو این آئی
اجے ماکن، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں آبکاری پالیسی پر سیاسی گھمسان کے درمیان کانگریس نے اروند کیجریوال سے منیش سسودیا کو وزارتی عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی شراب گھوٹالے پر مباحثہ کا چیلنج بھی پیش کردیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اجئے ماکن نے کہا کہ اگر ان سے شراب گھوٹالے پر بات کی جائے تو وہ تعلیم کی بات کرتے ہیں، تعلیم میں گھوٹالہ کی بات کرو تو وہ طب کی بات کرتے ہیں۔

کانگریس نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے شراب مافیاؤں کے 144 کروڑ روپے کا شراب لائسنس ٹیکس معاف کیا ہے جس کی جانچ ہونی چاہیے۔ اجئے ماکن نے کہا کہ ’’آبکاری پالیسی میں کروڑوں روپے کا گھوٹالہ ہوا ہے، جو ان کی حکومت نے کیا اور بی جے پی کی خفیہ منظوری کے ساتھ ہوا۔ اب ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ منیش سسودیا کی سی بی آئی جانچ کے ساتھ بی جے پی ایم سی ڈی اور ڈی ڈی اے کی بھی جانچ ہونی چاہیے، جنھوں نے دکانوں کو بند نہیں کیا۔‘‘


اجئے ماکن کہتے ہیں کہ ’’کیجریوال نے دو اہم ایشوز پر عام آدمی پارٹی بنائی اور اقتدار میں آئے۔ اس میں پہلا سوراج اور بدعنوانی ہٹانے کا تھا۔ دہلی میں شراب کا جو گھوٹالہ ہوا ہے، اس میں دونوں چیزیں تار تار ہوئی ہیں۔ سوراج کی بات کرنے والے کیجریوال نے رہائشی علاقہ میں شراب تقسیم کرنا شروع کر دیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ماسٹر پلان 2021 یہ اجازت نہیں دیتا کہ رہائشی علاقے کے اندر شراب کی دکانیں کھولی جائیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ کیجریوال کھولتے گئے اور ایم سی ڈی-ڈی ڈی اے جو بی جے پی کے ماتحت ہے، انھوں نے دکانوں کو سیل نہیں کیا۔ 460 دکانیں کھولی گئیں اور کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔