مودی حکومت کی یاترا سیاست، کسانوں کی تکالیف نظر انداز: کانگریس
کانگریس لیڈر ابھے دوبے نے مودی حکومت پر کسانوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ایم ایس پی کی قانونی ضمانت ضروری ہے، حکومت نے کسانوں سے وعدے کیے مگر پورے نہیں کیے، جس سے وہ مشکلات میں ہیں

کانگریس لیڈر ابھے دوبے / ویڈیو گریب
نئی دہلی: کانگریس کے قومی میڈیا کوآرڈینیٹر ابھے دوبے نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’یاترا‘ اور ’یاتنا‘ کے درمیان کی کہانی ہے۔ ایک طرف ملک کے کسان 378 دنوں تک دہلی کے دروازے پر انصاف کی مانگ کرتے رہے، مگر حکومت نے انہیں نظر انداز کیا، جبکہ دوسری طرف مرکزی وزراء معمولی پریشانیوں پر سوشل میڈیا پر واویلا مچاتے ہیں۔ ابھے دوبے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔
ابھے دوبے نے یاد دلایا کہ حکومت ہند نے 22 جولائی 2022 کو کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی بنائی تھی، جس کا مقصد ایم ایس پی کو شفاف اور مؤثر بنانا تھا لیکن 22 فروری 2025 تک اس کمیٹی کی صرف 7 اور اس کی ذیلی کمیٹی کی 39 میٹنگیں ہو سکیں اور کسانوں کو آج تک کوئی ٹھوس فائدہ نہیں پہنچا۔
کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں مزید مشکلات میں مبتلا کر رہی ہے۔ اقتدار میں آتے ہی اس حکومت نے کسانوں کو دیے جانے والے بونس بند کر دیے، زمین کے حقوق چھیننے کی کوشش کی اور لاگت سے 50 فیصد زائد ایم ایس پی دینے سے انکار کیا۔
انہوں نے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی کے بغیر کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ممکن نہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کسانوں سے بہت کم فصل خرید رہی ہے، جس کے باعث انہیں نقصان ہو رہا ہے۔
ابھے دوبے نے مزید کہا کہ حکومت کسانوں کے لیے مختص بجٹ بھی مکمل طور پر خرچ نہیں کرتی اور ہر سال زرعی بجٹ میں کمی کر رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 90 فیصد سویابین کی پیداوار مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں ہوتی ہے، مگر کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات کے دوران کسانوں نے شکایت کی تھی کہ سویابین کا سرکاری ایم ایس پی 4,892 روپے فی کوئنٹل ہے، مگر انہیں اس سے بھی کم قیمت پر فصل بیچنی پڑ رہی ہے۔ اس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی جلسے میں 6 ہزار روپے فی کوئنٹل دینے کا وعدہ کیا تھا، مگر آج تک اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ مودی حکومت کی ناقص زرعی پالیسیوں کے باعث کسانوں کی لاگت میں 25 ہزار روپے فی ہیکٹر اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کے مسائل پر توجہ دے اور فوری طور پر ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دے کر کسانوں کو ان کا حق فراہم کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔